لاہور ہائیکورٹ بجلی کے بلوں پر فکس چارجز وصولی کیخلاف حکم امتناع جاری
فکس چارجز عائد کرنے کیلیے کابینہ اور نیپرا سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے، وکیل درخواستگزار
لاہور ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں پر فکس چارجز وصولی کے خلاف حکم امتناعی جاری کر دیا۔
جسٹس محمد رضا قریشی نے بجلی کے بلوں پر فکس چارجز عائد کرنے کے خلاف فلائنگ پیپر ملز سمیت 9 کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزاروں کی جانب سے خواجہ وسیم عباس ایڈووکیٹ پیش ہوئے جس میں وفاقی حکومت اور لیسکو سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
وکیل درخواست گزار کا موقف تھا کہ لیسکو نے بلوں پر فکس چارجز کا نفاذ کر دیا ہے، لیسکو کی جانب سے عائد فکس چارجز کی کوئی منظوری حاصل نہیں کی گئی، فکس چارجز عائد کرنے کے لیے کابینہ اور نیپرا سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ لیسکو نے بغیر بجلی استعمال ہوئے 32 لاکھ روپے کا بل بھیج دیا ہے، گزشتہ ماہ 57 لاکھ روپے بل اور اس ماہ ایک کروڑ 56 لاکھ روپے بھجوا دیا ہے۔
استدعا کی گئی کہ عدالت لیسکو کی جانب سے فکس چارجز کو ختم کرنے کا حکم دے۔
جسٹس محمد رضا قریشی نے بجلی کے بلوں پر فکس چارجز عائد کرنے کے خلاف فلائنگ پیپر ملز سمیت 9 کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزاروں کی جانب سے خواجہ وسیم عباس ایڈووکیٹ پیش ہوئے جس میں وفاقی حکومت اور لیسکو سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
وکیل درخواست گزار کا موقف تھا کہ لیسکو نے بلوں پر فکس چارجز کا نفاذ کر دیا ہے، لیسکو کی جانب سے عائد فکس چارجز کی کوئی منظوری حاصل نہیں کی گئی، فکس چارجز عائد کرنے کے لیے کابینہ اور نیپرا سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ لیسکو نے بغیر بجلی استعمال ہوئے 32 لاکھ روپے کا بل بھیج دیا ہے، گزشتہ ماہ 57 لاکھ روپے بل اور اس ماہ ایک کروڑ 56 لاکھ روپے بھجوا دیا ہے۔
استدعا کی گئی کہ عدالت لیسکو کی جانب سے فکس چارجز کو ختم کرنے کا حکم دے۔