قتل کے مقدمے میں نامزد شکیب الحسن کیا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلیں گے
بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ کے اہم بیان سامنے آگیا
بنگلادیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے اعلان کیا ہے کہ آل راؤنڈر شکیب الحسن پاکستان کیخلاف سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔
بنگالی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے صدر فاروق احمد کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ڈھاکا میں قتل کے مقدمے میں نامزد آل راؤنڈر شکیب الحسن کو واپس لانے کیلئے عدالت کا نوٹس موصول ہوا ہے تاہم کرکٹر پاکستان کیخلاف 30 اگست سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں حصہ لیں گے۔
بورڈ سربراہ کا کہنا ہے کہ ابھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور یہ ابتدائی مرحلے میں ہے، جب تک وہ مجرم ثابت نہیں ہوتے بنگلادیشی ٹیم کی نمائندگی جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھیں: شکیب پر قتل کا مقدمہ؛ بنگلادیشی کپتان و وکٹ کیپر حمایت میں آگئے
بورڈ کی جانب سے فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قانونی نظام نے بورڈ پر زور دیا کہ آل راؤنڈر کو فوری طور پر تمام طرز کی کرکٹ سے دستبردار کیا جائے۔
عوامی لیگ کے رہنما اور آل راؤنڈر پر ڈھاکا میں گارمنٹ فیکٹری کے ملازم کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، مقتول کے والد نے مقدمے میں شکیب الحسن، سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سمیت 154 افراد کو نامزد کیا ہے۔
مزید پڑھیں: شکیب کو بنگلادیشی ٹیم سے الگ کرنے کا مطالبہ، بورڈ کو نوٹس موصول
مقدمہ احتجاجی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں مارے جانے والے روبیل کے والد رفیق الاسلام نے درج کرایا، رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو روبیل نے رنگ روڈ پر احتجاجی مارچ میں شرکت کی تھی جس پر فائرنگ کردی گئی تھی اور روبیل زندگی کی بازی ہار گیا۔
دوسری جانب پاکستان کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں تاریخی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے شکیب الحسن کیلئے بنگلادیشی ٹیم کے موجودہ کپتان نجم الحسین شانتو اور مشفیق الرحیم نے حمایت کا عَلم بلند کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ میں شریک آل راؤنڈر شکیب الحسن پر قتل کا مقدمہ درج
واضح رہےکہ شکیب الحسن رواں برس جنوری میں بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔
بنگالی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے صدر فاروق احمد کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ڈھاکا میں قتل کے مقدمے میں نامزد آل راؤنڈر شکیب الحسن کو واپس لانے کیلئے عدالت کا نوٹس موصول ہوا ہے تاہم کرکٹر پاکستان کیخلاف 30 اگست سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں حصہ لیں گے۔
بورڈ سربراہ کا کہنا ہے کہ ابھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور یہ ابتدائی مرحلے میں ہے، جب تک وہ مجرم ثابت نہیں ہوتے بنگلادیشی ٹیم کی نمائندگی جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھیں: شکیب پر قتل کا مقدمہ؛ بنگلادیشی کپتان و وکٹ کیپر حمایت میں آگئے
بورڈ کی جانب سے فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قانونی نظام نے بورڈ پر زور دیا کہ آل راؤنڈر کو فوری طور پر تمام طرز کی کرکٹ سے دستبردار کیا جائے۔
عوامی لیگ کے رہنما اور آل راؤنڈر پر ڈھاکا میں گارمنٹ فیکٹری کے ملازم کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، مقتول کے والد نے مقدمے میں شکیب الحسن، سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سمیت 154 افراد کو نامزد کیا ہے۔
مزید پڑھیں: شکیب کو بنگلادیشی ٹیم سے الگ کرنے کا مطالبہ، بورڈ کو نوٹس موصول
مقدمہ احتجاجی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں مارے جانے والے روبیل کے والد رفیق الاسلام نے درج کرایا، رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو روبیل نے رنگ روڈ پر احتجاجی مارچ میں شرکت کی تھی جس پر فائرنگ کردی گئی تھی اور روبیل زندگی کی بازی ہار گیا۔
دوسری جانب پاکستان کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں تاریخی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے شکیب الحسن کیلئے بنگلادیشی ٹیم کے موجودہ کپتان نجم الحسین شانتو اور مشفیق الرحیم نے حمایت کا عَلم بلند کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ میں شریک آل راؤنڈر شکیب الحسن پر قتل کا مقدمہ درج
واضح رہےکہ شکیب الحسن رواں برس جنوری میں بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔