بھارت میں بجلی گرنے کے سبب اموات میں تشویشناک اضافہ
1967 سے 2020 کے درمیان مجموعی طور پر 1 لاکھ سے زائد اموات ریکارڈ کی گئیں، جو فی برس اوسطاً 1900 اموات بنتی ہیں، تحقیق
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں موسمیاتی تغیر کے سبب بجلی گرنے کے واقعات کی وجہ سے اموات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
محققین کے مطابق بھارت میں بجلی گرنے کے واقعات کے سبب اموات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ 1967 سے 2020 کے درمیان مجموعی طور پر 1 لاکھ 1 ہزار سے زائد اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، جو فی برس اوسطاً 1900 اموات بنتی ہیں۔
اگرچہ آگہی اور اربنائزیشن میں اضافے سے زیادہ افراد کا تحفظ متوقع ہوتا ہے لیکن تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ صرف گزشتہ دہائی میں اموات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
یہ رجحان بھارت میں بجلی گرنے کے عمل کو موسم کے سبب پیش آنے والی سب سے زیادہ آفات میں سے ایک بناتا ہے۔
گو کہ بجلی گرنے کی مجموعی تعداد کی براہ راست پیمائش نہیں کی گئی لیکن اموات کے متعلق اعداد و شمار اس عمل کے ملک بھر میں غیر متوقع طور پر اور تواتر کے ساتھ ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
اوڈیسہ کی فقیر موہن یونیورسٹی کے محققین کی رہنمائی کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ 1967 سے 2002 کے درمیان فی ریاست اموات کی اوسطاً تعداد 38 فی صد سے بڑھ کر 2003 سے 2020 کے درمیان 61 فی صد تک سامنے آئی اور اس دوران بھارت کی آبادی 140 کروڑ تک پہنچ گئی۔