مضبوط فوج کے ہوتے ہوئے کوئی پاکستان کو نہیں توڑ سکتا وزیراعلی بلوچستان

بلوچ روایات میں کسی کو بس سے اتار کر قتل نہیں کیا جاسکتا، نوجوانوں کو استعمال کرنا کونسی غیرت ہے؟ سرفراز بگٹی

(فوٹو: فائل)

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت سے ناراضی قبول ہے مگر ریاست سے کسی کی ناراضی قبول نہیں، مضبوط فوج کے ہوتے ہوئے کوئی پاکستان کو نہیں توڑ سکتا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا اسکالرشپس کے چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ روایات میں کسی کو بس سے اتار کر قتل نہیں کیا جاسکتا۔ نوجوان ریاست اور وطن کے ساتھ محبت کریں اور ریاست کے خلاف ہونے والی سازش کا حصہ نہ بنیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہر ایک کی بات سنیں گے مگر جو ناراضی کے نام پر لوگوں کا قتل عام کررہے ہیں اُن سے کسی قسم کی کوئی بات نہیں ہوگی، جو عناصر نوجوانوں کو جذباتی کر کے ریاست کی مخالفت کی طرف لارہے ہیں وہ دشمن کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔


وزیراعلی نے کہا کہ نوجوانوں کو کچھ عناصر تعلیمی اداروں سے نکال کر خودکش بنارہے ہیں، غریب کو قتل کرنا کہاں کی غیرت ہے؟ تشدد کا بازار گرم کرکے یوتھ کو ترقی سے ہٹا دیا ہے اور نوجوانوں کا مستقبل تباہ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد بلوچستان ناممکن ہے اور خون کی ندیاں بہانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، ہماری آن اور شان پاکستان کے ساتھ ہے، مستقبل نوجوانوں کا ہے، پاکستان کے خلاف سازشوں کو تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ذریعے ختم کریں گے، بلوچوں نے نہیں بلکہ دہشت گردوں نے پاکستانیوں کو قتل کیا ہے، پاکستان نے ہمیشہ بلوچوں کو عزت دی ہے۔

میر سرفراز بگٹی نے اعلان کیا کہ شہداء کے بچوں کو بھی اسکالر شپ دے رہے ہیں تاکہ پڑھ لکھ کر صوبے کی خدمت کریں، میٹرک کے امتحانات میں ٹاپ ٹین پوزیشن ہولڈر غریب اور مستحکم بچوں کی تعلیم کا خرچ حکومت بلوچستان برداشت کرے گی، اقلیتوں کے بچوں کو بھی آگے بڑھنے کیلئے اسکالرشپ دے رہے ہیں، ہم نے ٹارگٹ بڑے رکھے ہیں، تیس ہزار نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر بیرون ملک بھیجا جائے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ تمام پڑھے لکھے نوجوانوں کو بلاد سود قرضے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوکریاں فروخت نہیں ہونے دونگا، تعلیم کے شعبے میں 18ماہ کے لئے کنٹریکٹ پر نوکریاں دے رہے ہیں۔
Load Next Story