مسلم لیگ ن کے ساتھ ہمارا اتحاد محبت نہیں مجبوری ہے گورنر پنجاب
اگر مسلم لیگ (ن) کے ساتھ نہ بیٹھتی تو پھر تین ماہ بعد دوبارہ الیکشن ہوتے، سردار سلیم حیدر
پنجاب کے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہمارا اتحاد محبت نہیں بلکہ مجبوری ہے کیونکہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) اتحاد نہ کرتی تو 3 ماہ بعد دوبارہ انتخابات ہوتے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اٹک برادری اور یہاں تمام معزز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اچھی محفل سجائی ہے، چکوال، میانوالی اور اٹک ایک ہی طرح کا علاقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹک کے لوگ بڑے وفادار لوگ ہیں اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے اٹک کے لوگوں کو بڑی عزت سے نوازا ہے، سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی بہت مضبوط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں حلف دے سکتا کہ میں نے کبھی پارٹی سے عہدہ نہیں مانگا لیکن پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب کے دور دراز علاقے ضلع اٹک کے ایک سپوت کو عزت بخشی۔
سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی گورنر بننے کے لیے پارٹی کے اندر لابنگ نہیں کی، میں تین مرتبہ پارٹی کے توسط سے مختلف عہدوں پہ فائز ہوا ہوں لیکن میں نے کبھی اپنی قیادت سے نہیں کہا کہ مجھے کچھ دیں مگر میرا اعمتاد تھا کہ پیپلز پارٹی کی نظر اپنے کارکن پر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس سیاسی کارکن نے بھی اگر عزت کے لیے سیاست کرنی ہے تو پاکستان پیپلز پارٹی میں سیاست کریں۔
وفاق اور پنجاب کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) سے پی پی پی کے اتحاد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ مجھے کہتے ہیں آپ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بیٹھ گئے ہیں، اگر پی پی پی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ نہ بیٹھتی تو پھر تین ماہ بعد دوبارہ الیکشن ہوتا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہمارا اتحاد محبت کا نہیں مجبوری ہے۔
سردار سلیم حیدر نے کہا کہ اگر تجربات کرنے ہیں تو بہتر حل ہے اس نظام کو لپیٹ دیں اگر جمہوری نظام کو چلانا ہے تو پھر مل بیٹھیں۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اٹک برادری اور یہاں تمام معزز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اچھی محفل سجائی ہے، چکوال، میانوالی اور اٹک ایک ہی طرح کا علاقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹک کے لوگ بڑے وفادار لوگ ہیں اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے اٹک کے لوگوں کو بڑی عزت سے نوازا ہے، سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی بہت مضبوط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں حلف دے سکتا کہ میں نے کبھی پارٹی سے عہدہ نہیں مانگا لیکن پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب کے دور دراز علاقے ضلع اٹک کے ایک سپوت کو عزت بخشی۔
سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی گورنر بننے کے لیے پارٹی کے اندر لابنگ نہیں کی، میں تین مرتبہ پارٹی کے توسط سے مختلف عہدوں پہ فائز ہوا ہوں لیکن میں نے کبھی اپنی قیادت سے نہیں کہا کہ مجھے کچھ دیں مگر میرا اعمتاد تھا کہ پیپلز پارٹی کی نظر اپنے کارکن پر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس سیاسی کارکن نے بھی اگر عزت کے لیے سیاست کرنی ہے تو پاکستان پیپلز پارٹی میں سیاست کریں۔
وفاق اور پنجاب کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) سے پی پی پی کے اتحاد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ مجھے کہتے ہیں آپ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بیٹھ گئے ہیں، اگر پی پی پی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ نہ بیٹھتی تو پھر تین ماہ بعد دوبارہ الیکشن ہوتا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہمارا اتحاد محبت کا نہیں مجبوری ہے۔
سردار سلیم حیدر نے کہا کہ اگر تجربات کرنے ہیں تو بہتر حل ہے اس نظام کو لپیٹ دیں اگر جمہوری نظام کو چلانا ہے تو پھر مل بیٹھیں۔