10سال میں ترسیلاتِ زر60 ارب ڈالرتک بڑھانے کا منصوبہ تیار
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ترسیلات زر بڑھانے کیلیے ہوم رمیٹنسز اسکیم پر نظر ثانی کی تجویز کی منظوری کا امکان ہے
وفاقی حکومت نے اگلے 10 سال میں ترسیلات زرکو دگنا کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا، جس کے تحت اگلے 10 سالوں میں ترسیلات زر کا حجم 30 ارب ڈالر سے بڑھا کر 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے ای سی سی کے اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا، کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ترسیلات زر بڑھانے کیلیے ہوم رمیٹنسز اسکیم پر نظر ثانی کی تجویز کی منظوری کا امکان ہے۔
اجلاس میں 39کلو میٹر طویل چکدرہ،تیمر گرہ روڈ پراجیکٹ کی منظوری کا بھی امکان ہے، اجلاس میں سی پیک کے تحت تھانہ کوٹ، رائے کوٹ کی ری الائنمنٹ کیلیے پاکستان اور چین کے درمیان فریم ورک ایگریمنٹ پر عملدرآمد کی منظوری کا بھی امکان ہے۔
دوسری جانب حکومت نے اگلے 10 سالوں میں ترسیلات زر کو دگنا کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، ترسیلات زر کو 30 ارب ڈالر سے بڑھا کر 60 ارب ڈالر تک لے جایا جائے گا۔
پلان کے تحت ترسیلات زر میں سالانہ 3 ارب ڈالر سے زیادہ اضافے کیا جائے گا، ہدف کے حصول کیلیے اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات و ترغیبات دی جائیں گی۔ گلف، یورپی ممالک اور امریکہ میں 26 کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کیے جائیں گے، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی پاکستانی شہریوں کو روزگار، نئے کاروبار اور منڈیاں تلاش کرنے میں مدد دیں گے۔
ذرائع کے مطابق خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) فورم بھی ترسیلات زر بڑھانے کیلیے متحرک ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو ٹیکنالوجی زونز میں سرمایہ کاری کیلیے سہولیات دی جائیں گی۔
ٹیکنالوجی زونز میں سرمایہ کاری پر اوورسیز پاکستانیوں کو بلیو پاسپورٹ جاری ہوں گے دوسری جانب یورپی یونین کی مدد سے ہنر مند افرادی قوت میں اضافہ کرنے کا بھی منصوبہ بن رہا ہے، اس مقصد کیلیے 50 سے زیادہ نئے اسکل سینٹر کھولے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے ای سی سی کے اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا، کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ترسیلات زر بڑھانے کیلیے ہوم رمیٹنسز اسکیم پر نظر ثانی کی تجویز کی منظوری کا امکان ہے۔
اجلاس میں 39کلو میٹر طویل چکدرہ،تیمر گرہ روڈ پراجیکٹ کی منظوری کا بھی امکان ہے، اجلاس میں سی پیک کے تحت تھانہ کوٹ، رائے کوٹ کی ری الائنمنٹ کیلیے پاکستان اور چین کے درمیان فریم ورک ایگریمنٹ پر عملدرآمد کی منظوری کا بھی امکان ہے۔
دوسری جانب حکومت نے اگلے 10 سالوں میں ترسیلات زر کو دگنا کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، ترسیلات زر کو 30 ارب ڈالر سے بڑھا کر 60 ارب ڈالر تک لے جایا جائے گا۔
پلان کے تحت ترسیلات زر میں سالانہ 3 ارب ڈالر سے زیادہ اضافے کیا جائے گا، ہدف کے حصول کیلیے اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات و ترغیبات دی جائیں گی۔ گلف، یورپی ممالک اور امریکہ میں 26 کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کیے جائیں گے، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی پاکستانی شہریوں کو روزگار، نئے کاروبار اور منڈیاں تلاش کرنے میں مدد دیں گے۔
ذرائع کے مطابق خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) فورم بھی ترسیلات زر بڑھانے کیلیے متحرک ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو ٹیکنالوجی زونز میں سرمایہ کاری کیلیے سہولیات دی جائیں گی۔
ٹیکنالوجی زونز میں سرمایہ کاری پر اوورسیز پاکستانیوں کو بلیو پاسپورٹ جاری ہوں گے دوسری جانب یورپی یونین کی مدد سے ہنر مند افرادی قوت میں اضافہ کرنے کا بھی منصوبہ بن رہا ہے، اس مقصد کیلیے 50 سے زیادہ نئے اسکل سینٹر کھولے جا رہے ہیں۔