صدر مملکت نے اسلام آباد بلدیاتی ترمیمی بل کی منظوری دے دی
اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد 13سے بڑھ کر 15 ہوجائے گی
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل کی منظوری دی۔ بل کا مقصد اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں ترامیم کرنا ہے۔
اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باوجود یہ بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔
ترمیمی بل کیا ہے؟
اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد 13سے بڑھا کر15 کر دی گئی جبکہ ہر یونین کونسل 15 ممبران پر مشتمل ہوگی جبکہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہ راست نہیں ہوگا۔
یونین کونسل میں ایک خاتون ایک مزدور ایک نوجوان اور ایک اقلیتی کی نشست ہوگی، ہر یونین کونسل سطح پر 9 منتخب جنرل ممبران خفیہ رائے شماری کے ذریعے خاتون، اقلیت، نوجوان اور ٹیکنوکریٹ یا مزدور کی نشست کے اراکین کا چناؤ کریں گے، ہر یونین کونسل کے جنرل ممبران اور مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کرینگے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل کی منظوری دی۔ بل کا مقصد اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں ترامیم کرنا ہے۔
اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باوجود یہ بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔
ترمیمی بل کیا ہے؟
اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد 13سے بڑھا کر15 کر دی گئی جبکہ ہر یونین کونسل 15 ممبران پر مشتمل ہوگی جبکہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہ راست نہیں ہوگا۔
یونین کونسل میں ایک خاتون ایک مزدور ایک نوجوان اور ایک اقلیتی کی نشست ہوگی، ہر یونین کونسل سطح پر 9 منتخب جنرل ممبران خفیہ رائے شماری کے ذریعے خاتون، اقلیت، نوجوان اور ٹیکنوکریٹ یا مزدور کی نشست کے اراکین کا چناؤ کریں گے، ہر یونین کونسل کے جنرل ممبران اور مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کرینگے۔