بانی پی ٹی آئی نے حماد اظہر پر اعتماد کا اظہار کیا ہے عمر ایوب
عمران خان نے میڈیا پر واضح کیا کہ روپوش قیادت کو روپوش ہی رہنا چاہیے، جس میں حماد اظہر بھی شامل ہے، قائد حزب اختلاف
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حماد اظہر پر اعتماد اور مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے اور وہ پنجاب کے قائم مقام صدر کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلف عمرایوب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں عمران خان صاحب سے ملاقات ہوئی، جس میں شبلی فراز صاحب اور میں نے شرکت کی۔
عمرایوب نے کہا کہ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ حماد اظہر پر اعتماد کرتے ہیں اور ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے پارٹی امور پر مشاورت
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے حماد اظہر کے بارے میں کہا ہے کہ وہ جنرل سیکریٹری پنجاب اور قائم مقام صدر پنجاب کے طور پر اپنی خدمات جاری رکھیں، بانی پی ٹی آئی نے حماد اظہر پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب نے مزید زور دیا کہ انہوں نے آج پہلے میڈیا پر واضح کر دیا تھا کہ روپوش قیادت کو روپوش رہنا چاہیے، جن میں حماد اظہر بھی شامل ہیں کیونکہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ انہیں جبری طور پر لاپتہ افراد میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلف عمرایوب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں عمران خان صاحب سے ملاقات ہوئی، جس میں شبلی فراز صاحب اور میں نے شرکت کی۔
عمرایوب نے کہا کہ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ حماد اظہر پر اعتماد کرتے ہیں اور ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے پارٹی امور پر مشاورت
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے حماد اظہر کے بارے میں کہا ہے کہ وہ جنرل سیکریٹری پنجاب اور قائم مقام صدر پنجاب کے طور پر اپنی خدمات جاری رکھیں، بانی پی ٹی آئی نے حماد اظہر پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب نے مزید زور دیا کہ انہوں نے آج پہلے میڈیا پر واضح کر دیا تھا کہ روپوش قیادت کو روپوش رہنا چاہیے، جن میں حماد اظہر بھی شامل ہیں کیونکہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ انہیں جبری طور پر لاپتہ افراد میں شامل نہیں کیا جائے گا۔