بینکنگ چینل سے ترسیلات زر پر ایکسچینج کمپنیوں کیلیے 78 ارب کے پیکج کی منظوری

ایکسچینج کمپنیوں کیلیے مالی فائدے ایک روپے فی ڈالر سے بڑھا کر دو روپے ڈالر کرنے کی منظوری دی گئی ہے

(فوٹو: فائل)

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زرکی اسکیم پر نظر ثانی کرتے ہوئے ایکسچینج کمپنیوں کیلیے78 ارب روپے کے مالی پیکیج کی منظوری دی ہے۔

جس کے تحت 100 فیصد زرمبادلہ بینکنگ چینل کے ذریعے بھجوانے والی ایکسچینج کمپنیوں کیلیے مالی فائدہ دوگنا کرکے ایک روپے فی ڈالرسے بڑھا کر2 روپے ڈالر کردیا گیا ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی( ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ۔نئی ہوم رمیٹنسزاسکیم کے تحت ای سی سی نے ایکسچینج کمپنیوں کیلیے مالی مراعات کو فکس اور قابل تغیر دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے۔

فکس کمپوننٹ پر 100 فیصد زرمبادلہ انٹرچینج مارکیٹ سے سٹیٹ بینک کے مجاز بینکوں میں جمع کروانے والی ایکسچینج کمپنیوں کیلیے مالی فائدے ایک روپے فی ڈالر سے بڑھا کر دو روپے ڈالر کرنے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ قابل تغیر کمپوننٹ کیلیے انٹرچینج مارکیٹ سے اسٹیٹ بینک کے مجاز بینکوں میں جمع کروائے جانے والے زرمبادلہ میں پانچ فیصد یاڈھائی کروڑ ڈالر تک کی رقم پر تین روپے فی ڈالر فراہم کئے جائیں گے۔


علاوہ ازیں پانچ فیصد اضافے یا ڈھائی کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کا زرمبادلہ جمع کروانے والی ایکسچینج کمپنیوں کو چار روپے فی ڈالر کے حساب سے ادائیگیاں کی جائیں گی۔ٹیلی گرافک ٹرانسفر(ٹی ٹی) چارجز اسکیم کے ذریعے ترسیلات زر جمع کروانے والے مجاز ڈیلروں کیلیے بھی مالی فائدے کو فکس اور قابل تغیر حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ٹی ٹی کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کی100ڈالر تک کی ترسیلات زر بھجوانے اور پاکستان میں وصول کرنے پر کسی قسم کے چارجز نہیں ہونگے۔ تاہم پہلے جن مجاز ڈیلرز کے ذریعے یہ رقم منتقل کی جاتی تھی انہیں فکس رقم ملتی تھی اب اسے بھی دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

حکومت نے پچھلے سال ای سی سی کی منظوری سے اوور سیز ترسیلات زر فنانشل انسٹی ٹیوشنز اور پاکستانی بینکوں کے درمیان شیئر ہونیوالی ٹرانزیکشنز پر مالی فائدہ20ایس اے آر سے بڑھا کر30ایس اے آر کردیا تھا۔اب فکس کمپوننٹ پر20ایس اے آر فی ٹرانزیکشن ملے گا۔ تاہم قابل تغیرکمپوننٹ پر 10 فیصد تک اضافے یا 10 کروڑ ڈالر تک کی ٹرانزیکشن پر آٹھ ڈالر فی ٹرانزیکشن کے حساب سے اضافی ملا کریں گے جبکہ اگلے 10 فیصد تک اضافے یا10 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کی ٹرانزیکشن پر سات روپے فی ٹرانزیکشن اضافی ملیں گے۔

ای سی سی نے 39 کلو میٹر طویل چکدرہ،تیمر گرہ روڈ پراجیکٹ اورتھاہ کوٹ،رائے کوٹ کی ری الائنمنٹ کیلئے پاکستان اور چین کے درمیان فریم ورک ایگریمنٹ پر عملدرآمد کی بھی منظوری دی۔اجلاس میں39کلو میٹر طویل چکدرہ،تیمر گرہ روڈ پراجیکٹ کی منظوری کے علاوہ سی پیک کے تحت 241 کلومیٹر کے تھاہ کوٹ،رائے کوٹ کی ری الائنمنٹ کا ٹھیکہ پبلک پروکیورمنٹ رول5 میں نرمی کرتے ہوئے بغیربولی کے چینی کمپنیوں کو دینے کیلئے پاکستان اور چین کے درمیان فریم ورک ایگریمنٹ پر عملدرآمد کی بھی منظوری دی گئی۔

اس پر 13.1ارب چینی یوآن یا 2 ارب امریکی ڈالر لاگت آئیگی۔تھاہ کوٹ،رائے کوٹ کی ری الائنمنٹ کی ضرورت اس لیے پیش آرہی ہے کیونکہ موجودہ شاہراہ قراقرم کا یہ حصہ دیامربھاشا ڈیم،داسو ڈیم ،آزاد پتن ڈیم اور تھاکوٹ ڈیم کی تعمیرکی وجہ سے ڈوب جائے گا۔وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے ہدایت کی ہے کہ ملکی زرمبادلہ کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے آئندہ بیرون ملک مقیم کسی رٹائرڈ شخص کو فارن کرنسی میں پنشن ادا نہیں کی جائے گی۔انھوں نے یہ ہدایت بھی کی کہ کسی بھی ایسے روڈ پراجیکٹ کیلئے بیرونی قرض نہیں لیا جائے گا جس کی ادائیگی اس پراجیکٹ کی آمدنی سے ممکن نہ ہو۔
Load Next Story