تندوتیز ہواؤں اور سمندری طغیانی کے باعث بڑی تعداد میں مردہ مچھلیاں ساحل پر آگئیں

یہ آبی حیات غیرمعمولی سمندری حالات کا شکار ہو کر مری ہیں اس لیے اس کا براہ راست استعمال نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے

فوٹو- فائل

شہر میں بارشوں، تندوتیز ہواؤں اور سمندری طغیانی کی وجہ سے کراچی بندرگاہ پر کیماڑی کے نزدیک بڑی تعداد میں مردہ مچھلیاں لہروں کے دوش پر بہہ کر ساحل پر آگئیں۔

کراچی بندرگاہ پر کیماڑی کے نزدیک سمندر کی لہروں نے آبی حیات کو اگلنا شروع کردیا،بارشوں،تندوتیزہواؤں اور سمندری طغیانی کی وجہ سےآبی حیات بلند لہروں کے دوش پر بہہ کر ساحل پر آگئیں جسے مقامی ماہی گیروں نےجمع کرنا شروع کیا تاکہ مذکورہ مچھلیوں کو مرغی کا چارہ بنانے والی فیکٹریوں کو فروخت کیاجاسکے۔

ڈبیلو ڈبلیو ایف کے تیکنیکی مشیر محمد معظم خان کے مطابق مرنے والی مچھلیاں دو مختلف اقسام کی ہیں جوکہ ملٹ اور اسپاٹڈ سیکٹ کہلائی جاتی ہیں اور مقامی طور پر ان کو بوئی اور سیریون کہا جاتاہے۔


مون سون بارشوں کی وجہ سے مینگروز ایریا میں موجود تلچھٹ(سیڈی منٹس) سمندری پانی میں گھل کر اسے آلودہ کررہاہے ان کا کہنا ہے کہ ماہی گیرمرنے والی نسل کی مچھلی کو پولٹری پلانٹس کوفروخت کے لیے جمع کررہے ہیں۔

یہ آبی حیات غیرمعمولی سمندری حالات کا شکار ہو کر مری ہیں اس لیے اس کا براہ راست استعمال نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

معظم خان کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ مری ہوئی مچھلیاں بظاہر تازہ دکھائی دے رہی ہیں تاہم انتہائی آلودہ ہونے کی وجہ سےغیرصحت بخش ہوسکتی ہیں۔
Load Next Story