آج سے ’حق دو عوام کو‘تحریک کے دوسرے فیز کا آغاز کررہے ہیں حافظ نعیم الرحمٰن
عوام کو متحد کرکےظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دارکا مقابلہ کریں گے،قوم پرستی کی بنیاد پرتقسیم قبول نہیں،امیر جماعت
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ عوام کو متحد کرکے ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار کا مقابلہ کریں گے،قوم پرستی کی بنیاد پر تقسیم ناقابل قبول ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوہر ٹاؤن لاہور میں ممبر شپ مہم کے افتتاح اور اجتماعی ناشتے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل امیر العظیم،سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف،امیر لاہور ضیاء الدین انصاری،نائب امیرپنجاب وسطی وقاص احمد بٹ،امیر غربی لاہور عبدالعزیز عابد،امیرزون عبدالقیوم گجر و دیگر ذمہ داران موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی جرنیل،بیوروکریٹ یا سیاستدان کا نہیں،ریاست کا مطلب فوج اور عدلیہ نہیں بلکہ عوام ہے۔ ن لیگ،پی پی فارم سینتالیس کی بنیاد پر اقتدار میں قابض ہیں،ان سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہیں بلکہ پیسے کی بنیاد پر شمولیتیں ہوتی ہیں۔ملک پر مسلط اشرافیہ نے مڈل کلاس کا بھی جینا دوبھر کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اہل بلوچستان کا مقدمہ مینار پاکستان میں لڑیں گے، مجتمع ہو کرپرامن سیاسی مزاحمت جاری رکھیں گے۔ آج سے حق دو عوام کوتحریک کے دوسرے فیز کا باقاعدہ آغاز کررہے ہیں،ہر خاص و عام کو دعوت دیتا ہوں کہ جماعت اسلامی کے ممبر بنیں،ظلم کے خاتمے،عدل کے قیام اور طبقاتی نطام سے چھٹکارا پانے کے لیے ہمارے دست و بازو بنیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس وقت واحد جماعت اسلامی ہے جو عوام کی نمائندگی کررہی ہے، بنیادی حقوق کی بات کرتی ہے، خدمت جماعت اسلامی کی بنیاد میں شامل ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں حکومت اور اپوزیشن دونوں کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ اپنی باری کا انتظار کرو اور اقتدار میں آکر لوٹ کھسوٹ کرو۔
انہوں نے کہا کہ حالات اس قدر سنگینی اختیار کرچکے ہیں کہ تعلیمی ادارے منشیات کے اڈے بن چکے، دو کروڑ باسٹھ لاکھ بچے ساکول نہیں جاتے،74فیصد نوجوان ملک چھوڑ کر جانا چاہ رہے۔ مہنگائی،بیروزگاری کے باعث لوگ خودکشی کررہے۔ بجلی کے بل بم بن چکے ہیں،صحت کی سہولیات میسر نہیں،تعلیم مہنگی جبکہ روزگار کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ مایوس ہو کر گھر بیٹھنا مسائل کا حل نہیں،ایسے کچھ حاصل نہیں ہوگا، جدوجہد کا آغاز ہوچکا ہے، طلبہ، نوجوان، خواتین، مزدور،کسان ہر طبقہ سے بات کریں گے اور حقوق کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک جماعت اسلامی میدان میں کھڑی ہے، خدمت کا کام ہو یا نوجوانوں کی تربیت،زلزلہ ہو یا سیلاب،نظریاتی ہو یا جغرافیائی لڑائی ہم نے ہر وقت قربانیاں دی ہیں۔ ہم نے پاکستان کے ٹیلنٹ کو ضائع ہونے نہیں دینا،بنو قابل کے زیر اہتمام ملک بھر میں فری آئی ٹی کورسز کا دائرہ وسیع کریں گے اور ڈگری پروگرام تک لے کر جائیں گے۔ ان شاء اللہ پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے،مثالی ریاست بنائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ خواتین معاشرے کا اہم حصہ ہیں،مختلف این جی اوز کسی خاص دائرے میں خواتین کے حقوق کی بات کرتی ہیں۔جماعت اسلامی خواتین کے تحفظ،تعلیم،روزگار اور عزت کے حوالے سے قانون سازی کرے گی،باعزت ٹرانسپورٹ،درس و تدریس جیسے ایشوز پر کام کریں گے اور بہن بیٹی کو وراثت میں حصہ نہ دینے والوں کو ملازمت، نوکری اور نمائندگی کا حق نہیں ملے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوہر ٹاؤن لاہور میں ممبر شپ مہم کے افتتاح اور اجتماعی ناشتے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل امیر العظیم،سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف،امیر لاہور ضیاء الدین انصاری،نائب امیرپنجاب وسطی وقاص احمد بٹ،امیر غربی لاہور عبدالعزیز عابد،امیرزون عبدالقیوم گجر و دیگر ذمہ داران موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی جرنیل،بیوروکریٹ یا سیاستدان کا نہیں،ریاست کا مطلب فوج اور عدلیہ نہیں بلکہ عوام ہے۔ ن لیگ،پی پی فارم سینتالیس کی بنیاد پر اقتدار میں قابض ہیں،ان سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہیں بلکہ پیسے کی بنیاد پر شمولیتیں ہوتی ہیں۔ملک پر مسلط اشرافیہ نے مڈل کلاس کا بھی جینا دوبھر کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اہل بلوچستان کا مقدمہ مینار پاکستان میں لڑیں گے، مجتمع ہو کرپرامن سیاسی مزاحمت جاری رکھیں گے۔ آج سے حق دو عوام کوتحریک کے دوسرے فیز کا باقاعدہ آغاز کررہے ہیں،ہر خاص و عام کو دعوت دیتا ہوں کہ جماعت اسلامی کے ممبر بنیں،ظلم کے خاتمے،عدل کے قیام اور طبقاتی نطام سے چھٹکارا پانے کے لیے ہمارے دست و بازو بنیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس وقت واحد جماعت اسلامی ہے جو عوام کی نمائندگی کررہی ہے، بنیادی حقوق کی بات کرتی ہے، خدمت جماعت اسلامی کی بنیاد میں شامل ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں حکومت اور اپوزیشن دونوں کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ اپنی باری کا انتظار کرو اور اقتدار میں آکر لوٹ کھسوٹ کرو۔
انہوں نے کہا کہ حالات اس قدر سنگینی اختیار کرچکے ہیں کہ تعلیمی ادارے منشیات کے اڈے بن چکے، دو کروڑ باسٹھ لاکھ بچے ساکول نہیں جاتے،74فیصد نوجوان ملک چھوڑ کر جانا چاہ رہے۔ مہنگائی،بیروزگاری کے باعث لوگ خودکشی کررہے۔ بجلی کے بل بم بن چکے ہیں،صحت کی سہولیات میسر نہیں،تعلیم مہنگی جبکہ روزگار کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ مایوس ہو کر گھر بیٹھنا مسائل کا حل نہیں،ایسے کچھ حاصل نہیں ہوگا، جدوجہد کا آغاز ہوچکا ہے، طلبہ، نوجوان، خواتین، مزدور،کسان ہر طبقہ سے بات کریں گے اور حقوق کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک جماعت اسلامی میدان میں کھڑی ہے، خدمت کا کام ہو یا نوجوانوں کی تربیت،زلزلہ ہو یا سیلاب،نظریاتی ہو یا جغرافیائی لڑائی ہم نے ہر وقت قربانیاں دی ہیں۔ ہم نے پاکستان کے ٹیلنٹ کو ضائع ہونے نہیں دینا،بنو قابل کے زیر اہتمام ملک بھر میں فری آئی ٹی کورسز کا دائرہ وسیع کریں گے اور ڈگری پروگرام تک لے کر جائیں گے۔ ان شاء اللہ پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے،مثالی ریاست بنائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ خواتین معاشرے کا اہم حصہ ہیں،مختلف این جی اوز کسی خاص دائرے میں خواتین کے حقوق کی بات کرتی ہیں۔جماعت اسلامی خواتین کے تحفظ،تعلیم،روزگار اور عزت کے حوالے سے قانون سازی کرے گی،باعزت ٹرانسپورٹ،درس و تدریس جیسے ایشوز پر کام کریں گے اور بہن بیٹی کو وراثت میں حصہ نہ دینے والوں کو ملازمت، نوکری اور نمائندگی کا حق نہیں ملے گا۔