مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا بیانیہ مسترد جارحانہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا دفترخارجہ
ایسے بیانیے کو مسترد کرتے ہیں جو یہ ظاہر کرے کہ تنازع جموں و کشمیر یک طرفہ طور پر حل کیا جا سکتا ہے، ممتاز زہرہ بلوچ
دفترخارجہ کے ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے، پاکستان سفارت کاری اور مکالمے کے لیے پرعزم ہے لیکن کسی بھی جارحانہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جموں و کشمیر پر بھارت کے وزیر خارجہ کے حالیہ بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور یہ مسلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس حل طلب تنازع کا حل جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے، پاکستان کسی بھی ایسے بیانیے کو سختی سے مسترد کرتا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہو کہ جموں و کشمیر کے تنازع کو یک طرفہ طور پر حل کیا جا سکتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ایسے دعوے نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ خطرناک حد تک خیالی ہیں اور یہ زمینی حقائق یکسر نظرانداز کرتے ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے، پاکستان سفارت کاری اور مکالمے کے لیے پرعزم ہے لیکن کسی بھی جارحانہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں حقیقی امن اور استحکام صرف اسی صورت ممکن ہے جب تنازع جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کے مطابق حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوے ترک کرے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے تنازع کے منصفانہ، پرامن اور پائیدار حل کے لیے بامعنی مذاکرات میں شامل ہو کر جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے کوشش کرے۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جموں و کشمیر پر بھارت کے وزیر خارجہ کے حالیہ بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور یہ مسلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس حل طلب تنازع کا حل جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے، پاکستان کسی بھی ایسے بیانیے کو سختی سے مسترد کرتا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہو کہ جموں و کشمیر کے تنازع کو یک طرفہ طور پر حل کیا جا سکتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ایسے دعوے نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ خطرناک حد تک خیالی ہیں اور یہ زمینی حقائق یکسر نظرانداز کرتے ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے، پاکستان سفارت کاری اور مکالمے کے لیے پرعزم ہے لیکن کسی بھی جارحانہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں حقیقی امن اور استحکام صرف اسی صورت ممکن ہے جب تنازع جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کے مطابق حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوے ترک کرے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے تنازع کے منصفانہ، پرامن اور پائیدار حل کے لیے بامعنی مذاکرات میں شامل ہو کر جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے کوشش کرے۔