بلاک بسٹر فلم ’شعلے‘ کی 50 برس پرانی وِنٹیج سینما سکوپ پرنٹ میں نمائش

جب ’شعلے‘ لکھی تو ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ ایک بڑی فلم بن جائے گی، جاوید اختر

فوٹو : انٹرنیٹ

فلم ہیریٹیج فاؤنڈیشن کی جانب سے ممبئی کے مشہور ریگل سنیما میں بلاک بسٹر فلم 'شعلے' (1975) کی ایک خاص نمائش کا انعقاد کیا گیا اور اس تقریب میں 50 سال پرانی وِنٹیج سینما سکوپ پرنٹ دکھائی گئی۔

تقریب میں شرکت مفت تھی اور داخلہ پہلے آئیں، پہلے پائیں کی بنیاد پر تھا۔ 29 اگست کو کچھ شائقین کو بُک مائی شو پر ٹکٹ بک کرنے کا موقع بھی دیا گیا تھا۔

تقریب شام 5:30 بجے شروع ہوئی اور مقررہ وقت پر لوگوں کی لمبی قطاریں لگ گئی تھیں۔ بُک مائی شو پر بکنگ بے کار رہی کیونکہ وہاں کسی بھی ٹکٹ کی جانچ نہیں کی گئی۔


جلد ہی مشہور اسکرپٹ رائٹرز سلیم خان اور جاوید اختر آڈیٹوریم میں داخل ہوئے، جن کا شائقین نے بھرپور استقبال کیا۔ جب ان دونوں کو اسٹیج پر بلایا گیا تو شائقین کی خوشی مزید بڑھ گئی۔

جاوید اختر نے مائیک سنبھالا اور بتایا کہ جب انہوں نے 'شعلے' لکھی تو انہیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ ایک بڑی فلم بن جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلم کا آغاز کچھ یوں ہوا کہ انہیں یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ اس فلم میں کاسٹ کیا ہوگا۔ جیسے جیسے اسکرین پلے تیار ہوتا گیا، انہیں احساس ہوا کہ اس میں کئی ستارے شامل ہو سکتے ہیں، اور شاید یہی فلم کی خوبصورتی ہے کہ اس کا ارتقا خود بخود ہوا۔
Load Next Story