بھارتی یوگا انسٹرکٹر کو سنگاپور میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے پر قید
بھارتی نژاد یوگا انسٹرکٹر کوایک اورخاتون کے الزامات سے بری کردیا گیا تاہم مزید الزامات پرپوچھ گچھ ہو رہی ہے
بھارتی نژاد یوگا انسٹرکٹر راجپال سنگھ کو کلاسز کے دوران تین خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر ایک سال 11 ماہ قید اور 4 درے مارنے کی سزا سنادی گئی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور کی ڈسٹرکٹ جج شرمیلا سریپاتھی شاناز نے کہا کہ راجپال سنگھ نے تین خواتین کی جانب سے ان پر کیے گئے اعتماد کو پامال کیا۔
انہوں نے کہا کہ تینوں خواتین کو جذباتی اور نفسیاتی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
ڈسٹرکٹ جج نے کہا کہ ایک خاتون کونسلر سے علاج کروا رہی تھیں اور وہ محفوظ جگہ سمجھ کر یوگا کلاس لے رہی تھیں اور یوگا کلاس کے دوران ان کے استاد کی طرف اس طرح کی خلاف ورزی کی توقع نہیں کر رہی تھیں کیونکہ وہ کمرے میں اتھارٹی کی حیثیت رکھتے تھے۔
جج نے کہا کہ دوسری خاتون نے بھی مؤقف اپنایا ہے کہ ان کے رویے سے بہت گہرا اثر پڑا ہے اور اس کو ایک صدمے سے تعبیر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 35 سالہ راجپال سنگھ ٹیلوک آئیر اسٹریٹ کے ٹرسٹ یوگا میں کام کرتے تھے اور جرم کے ارتکاب کے وقت وہاں کوئی کلاس نہیں ہو رہی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہراسانی کا شکار ہونے والی تینوں خواتین وہاں ہونے والی کلاس کی ارکان تھیں۔
ڈسٹرکٹ جج نے 13 روزہ ٹرائل کے بعد 16 مئی کو ان پر تین خواتین کو ہراساں کرنے کے 5 الزامات پر فرد جرم عائد کردی تھی اور جج نے تینوں خواتین کے ثبوت کو سزا کے لیے کافی قرار دیا تھا۔
بھارتی نژاد یوگا انسٹرکٹر پر چوتھی خاتون کو بھی ہراساں کرنے کے 3 الزامات تھے تاہم اس میں انہیں بری کردیا گیا۔
دوسری جانب ملزم راجپال سنگھ نے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات مسترد کردیے تھے۔
ملزم کے وکیل انیل مورکوٹھ چنگاروٹھ نے کہا کہ ان کے مؤکل اس سزا کے خلاف اپیل کریں گے اور ان کی ضمانت 50 ہزار سنگاپوری ڈالر طے کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم پر ابھی مزید دو الزامات ہیں اور ان سے ٹرائل سے قبل پوچھ گچھ 16 ستمبر کو ہوگی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور کی ڈسٹرکٹ جج شرمیلا سریپاتھی شاناز نے کہا کہ راجپال سنگھ نے تین خواتین کی جانب سے ان پر کیے گئے اعتماد کو پامال کیا۔
انہوں نے کہا کہ تینوں خواتین کو جذباتی اور نفسیاتی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
ڈسٹرکٹ جج نے کہا کہ ایک خاتون کونسلر سے علاج کروا رہی تھیں اور وہ محفوظ جگہ سمجھ کر یوگا کلاس لے رہی تھیں اور یوگا کلاس کے دوران ان کے استاد کی طرف اس طرح کی خلاف ورزی کی توقع نہیں کر رہی تھیں کیونکہ وہ کمرے میں اتھارٹی کی حیثیت رکھتے تھے۔
جج نے کہا کہ دوسری خاتون نے بھی مؤقف اپنایا ہے کہ ان کے رویے سے بہت گہرا اثر پڑا ہے اور اس کو ایک صدمے سے تعبیر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 35 سالہ راجپال سنگھ ٹیلوک آئیر اسٹریٹ کے ٹرسٹ یوگا میں کام کرتے تھے اور جرم کے ارتکاب کے وقت وہاں کوئی کلاس نہیں ہو رہی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہراسانی کا شکار ہونے والی تینوں خواتین وہاں ہونے والی کلاس کی ارکان تھیں۔
ڈسٹرکٹ جج نے 13 روزہ ٹرائل کے بعد 16 مئی کو ان پر تین خواتین کو ہراساں کرنے کے 5 الزامات پر فرد جرم عائد کردی تھی اور جج نے تینوں خواتین کے ثبوت کو سزا کے لیے کافی قرار دیا تھا۔
بھارتی نژاد یوگا انسٹرکٹر پر چوتھی خاتون کو بھی ہراساں کرنے کے 3 الزامات تھے تاہم اس میں انہیں بری کردیا گیا۔
دوسری جانب ملزم راجپال سنگھ نے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات مسترد کردیے تھے۔
ملزم کے وکیل انیل مورکوٹھ چنگاروٹھ نے کہا کہ ان کے مؤکل اس سزا کے خلاف اپیل کریں گے اور ان کی ضمانت 50 ہزار سنگاپوری ڈالر طے کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم پر ابھی مزید دو الزامات ہیں اور ان سے ٹرائل سے قبل پوچھ گچھ 16 ستمبر کو ہوگی۔