سندھ میں گزشتہ ایک برس میں صنفی تشدد کے ایک سو واقعات ریکارڈ

حکومت کے سخت اقدامات کے باعث خواتین پر تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے اور 35 کیسز کو حل کر لیا گیا ہے


Staff Reporter September 02, 2024
فوٹو- فائل

وزیر سماجی و بہبود اور ترقی نسواں شاہینہ شیر نے سندھ اسمبلی کو بتایا ہے کہ صوبے میں گزشتہ برس صنفی تشدد کے لگ بھگ ایک سو واقعات ہوئے ہیں اور حکومت ان تمام واقعات پر اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

حکومت کے سخت اقدامات کے باعث خواتین پر تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے اور ہم نے 35 کیسز کو حل کر لیا ہے۔

پیر کو سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سندھ میں اس وقت 22 ڈے کئیر سنٹر بنے ہوئے ہیں جن میں کراچی کا ایک ڈے کئیر سنٹر بھی شامل ہے جو عبداللہ ہارون روڈ پر کام کر رہا ہے۔

سندھ میں ایک ماہ کے دوران مزید ڈے کئیر سینٹر بنائے جائیں گے تاکہ ملازمت پیشہ خواتین کو سہولت ہو۔انہوں نے کہا کہ جہاں پر خواتین زیادہ تعداد میں کام کرتی ہیں اس جگہ پر کئیر سینٹر بنائے جاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈے کیئر سینٹر میں 9 خواتین کام کر رہی ہیں، تین نئے ڈے کیئر سینٹر بنائے جائیں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی یونیورسٹی میں بھی ایک ڈے کیئر سینٹر کام کر رہا ہے صوبائی وزیر شاہینہ شیر علی نے بتایا کہ سال 2022,23 میں ترقیاتی اسکیموں کے لئے 300 ملین روپے مختص کیے گئے تھے اور ہم ای کامرس کرنے جا رہے ہیں جس میں خواتین کو آن لائن بزنس سکھایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے کی کوشش ہے کہ ایک ایسا کمپلیکس بنائیں جہاں خواتین روزگار کما سکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔