کراچی متعدد علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم
بدترین ٹریفک جام میں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، شہریوں کو انتہائی دقت اور مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا
شہر میں حالیہ مون سون بارشوں کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں تباہ حال سڑکوں اور گہرے گڑھوں کی وجہ سے شہر بھر کی اہم شاہراہوں اور سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام میں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر سڑک خراب ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا جبکہ صدر اور اطراف کے علاقوں میں بھی ٹریفک جام کے دوران گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
ایم ٹی خان روڈ اور جناح برج پر گڑھوں کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر جبکہ قائد آباد سے ایئرپورٹ جانے یوالے روڈ پر سڑک کی زبوں حالی کی وجہ سے ٹریفک جام میں شہریوں کی بڑی تعداد مشکل ترین صورتحال سے دوچار ہوگئی۔
ایف ٹی سی سے کالا پل ڈیفنس کی جانب جانے والی سڑک بھی زبوں حالی کا شکار ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑ گیا جبکہ ملیر پل کے قریب سڑک پر گڑھے پڑنے کے باعث ٹریفک کی روانی انتہائی متاثر رہی۔
اسی طرح گرومندر سے تین ہٹی تک جانے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ بدترین ٹریفک جام میں پھنس گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ٹریک پر ترقیاتی کام کی وجہ سے ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔
شہر کے متعدد علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث شہریوں کو انتہائی دقت اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر سڑک خراب ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا جبکہ صدر اور اطراف کے علاقوں میں بھی ٹریفک جام کے دوران گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
ایم ٹی خان روڈ اور جناح برج پر گڑھوں کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر جبکہ قائد آباد سے ایئرپورٹ جانے یوالے روڈ پر سڑک کی زبوں حالی کی وجہ سے ٹریفک جام میں شہریوں کی بڑی تعداد مشکل ترین صورتحال سے دوچار ہوگئی۔
ایف ٹی سی سے کالا پل ڈیفنس کی جانب جانے والی سڑک بھی زبوں حالی کا شکار ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑ گیا جبکہ ملیر پل کے قریب سڑک پر گڑھے پڑنے کے باعث ٹریفک کی روانی انتہائی متاثر رہی۔
اسی طرح گرومندر سے تین ہٹی تک جانے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ بدترین ٹریفک جام میں پھنس گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ٹریک پر ترقیاتی کام کی وجہ سے ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔
شہر کے متعدد علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث شہریوں کو انتہائی دقت اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔