بلوچستان اسمبلی میں 25 اور 26 اگست کو دہشت گرد حملوں کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

موسی خیل میں 23 بے گناہ افراد کو نشانہ بنایا گیا، صوبائی اور وفاقی حکومت شدت پسندوں کیخلاف کارروائی کرے، قرارداد


ویب ڈیسک September 02, 2024
(فوٹو: فائل)

بلوچستان اسمبلی نے صوبے میں 25 اور 26 اگست کو ہونے والے دہشت گردی کے واقعات پر مشترکہ مذمتی قرارداد کو منظور کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت علی مدد جتک نے حکومت اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کی۔

قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ 'بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 25 اور 26 اگست کو وحشیانہ اور سفاکانہ حملے کیے گئے جبکہ موسی خیل میں قومی شاہراہ پر بسوں اور ٹرکوں سے اتار کر 23 بے گناہ افراد کو قتل کیا گیا۔

حکومت کی جانب سے پیش کردہ مشترکہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت ان گھناؤنے کاموں کیلیے نوجوانوں کو اکسانے والے مجرموں، سہولت کاروں اور حوصلہ افزائی کرنے والے ملک دشمن عناصر سمیت شدت پسندوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلیے فوری اقدامات کو یقینی بنائے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد بچوں کو ورغلا کر کارروائیاں کرواتے ہیں، ایوان دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کی کی بزدلانہ اور وحشیانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے ، یہ ایوان بلوچ یکجہتی کمیٹی کی وجہ سے روڈ بلاک ہونے اور لوگوں کو اذیت میں مبتلا کر ے کی بھی شدید مذمت کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ فورسز نے 21 دہشت گردایجنٹوں کو جنم واصل کیا، یہ ایوان سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی لازوال قربانیوں پر خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کرتا ہے جبکہ دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔

کوئٹہ : دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرنے والوں اور سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ، قرارداد میں مطالبہ

قرارداد میں صوبائی اور وفاقی حکومت سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرنے والوں اور سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایوان نے اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔