خون کا ٹیسٹ خواتین میں دل کی بیماری کی دہائیوں پہلے نشاندہی کرسکتا ہے
2021 میں دل کی بیماری امریکا میں 310,000 سے زیادہ خواتین کی موت کی ذمہ دار تھی
ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ خون میں تین بائیو مارکرز کی سطح کی پیمائش کرنے سے خواتین میں دل کے دورے اور فالج جیسے اہم امراض قلب کے خطرے کا دہائیوں پہلے پتہ لگایا جاسکتا ہے۔
جب خواتین کے صحت کے مسائل کی بات آتی ہے تو دل کی بیماری عام طور پر بیماریوں کی فہرست میں اوپر نہیں ہوتی جبکہ ماہرین کا ماننا ہے کہ اسے غالباً ہونا چاہیے۔
دل کی بیماری امریکا میں خواتین کا نمبر 1 قاتل ہے۔ 2021 میں یہ 310,000 سے زیادہ خواتین کی موت کی ذمہ دار تھی یعنی ہر 5 خواتین میں سے 1 کی موت دل کی بیماری کی وجہ سے ہوئی۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی مرکز سی ڈی سی پی کے مطابق تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 40 سے 60 سال کی تقریباً80 فیصد خواتین دل کی شریانوں کی بیماری کے لیے کم از کم ایک خطرے والے عنصر کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔
تاہم صرف نصف خواتین دل کی بیماری کو صحت کے لیے سب سے بڑا خطرہ تسلیم کرتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خطرے سے متعلق پہلے بہتر اقدامات کرنے سے خواتین کو قبل از وقت اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اہم اقدامات کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
جب خواتین کے صحت کے مسائل کی بات آتی ہے تو دل کی بیماری عام طور پر بیماریوں کی فہرست میں اوپر نہیں ہوتی جبکہ ماہرین کا ماننا ہے کہ اسے غالباً ہونا چاہیے۔
دل کی بیماری امریکا میں خواتین کا نمبر 1 قاتل ہے۔ 2021 میں یہ 310,000 سے زیادہ خواتین کی موت کی ذمہ دار تھی یعنی ہر 5 خواتین میں سے 1 کی موت دل کی بیماری کی وجہ سے ہوئی۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی مرکز سی ڈی سی پی کے مطابق تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 40 سے 60 سال کی تقریباً80 فیصد خواتین دل کی شریانوں کی بیماری کے لیے کم از کم ایک خطرے والے عنصر کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔
تاہم صرف نصف خواتین دل کی بیماری کو صحت کے لیے سب سے بڑا خطرہ تسلیم کرتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خطرے سے متعلق پہلے بہتر اقدامات کرنے سے خواتین کو قبل از وقت اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اہم اقدامات کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔