فرانس چینل میں کشتی الٹنے سے 12 پناہ گزین ہلاک
فرانس کے وزیرداخلہ گیرالڈ ڈرمینن نے واقعے کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا
فرانس سے براستہ چینل برطانیہ جانے والی کشتی ڈوبنے سے اس میں سوار 12 پناہ گرین ہلاک ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیرداخلہ گیرالڈ ڈرمینن نے کہا کہ برطانیہ جانے والی کشتی چینل کے راستے پر حادثے کا شکار ہوئی اور اس کے نتیجے میں 12 پناہ گزین ہلاک ہوگئے جبکہ لاپتا دو افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو کارروائی جاری ہے۔
گیرالڈ ڈرمینن نے صورت حال کی سنگینی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ قصبہ بلوگنے سر میر کے قریب جائے حادثہ کا دورہ کریں گے۔
برطانیہ کے وزیر داخلہ یوویٹ کوپر نے پناہ گزینوں کی ہلاکتوں کو خوف ناک اور انتہائی افسوس ناک واقعہ قرار دیا اور کہا کہ خطرناک اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث اسمگلر گینگز کو ختم کرنے اور بارڈر سیکیورٹی مستحکم کرنا بہت ضروری ہے اور اس پر تیزی سے کام ہونا چاہیے۔
غیرقانونی پناہ گزینوں کی آمد روکنے کے لیے فرانس اور برطانیہ کی حکومتیں ترجیحی بنیاد پر اقدامات کر رہی ہیں اور برطانوی حکومت کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چھوٹی کشتیوں میں دو ہزار سے زائد افراد برطانیہ پہنچ گئے ہیں۔
فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹار مر نے گزشتہ ہفتے عہد کیا تھا کہ وہ پناہ گزینوں کی غیرقانون آمد و رفت کے راستے بند کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔
خیال رہے کہ چینل دنیا کی مصروف ترین اور مضبوط شپنگ کا راستہ ہے اور چھوٹی کشتیوں کے لیے یہ سمندری راستہ خطرناک ہے، اس سے قبل اگست میں پناہ گزینوں کو لے کر جانے والی کشتی کے حادثے میں دو افراد ہلاک ہوگئے جو چینل سے گزر کر برطانیہ جانا چاہتے تھے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیرداخلہ گیرالڈ ڈرمینن نے کہا کہ برطانیہ جانے والی کشتی چینل کے راستے پر حادثے کا شکار ہوئی اور اس کے نتیجے میں 12 پناہ گزین ہلاک ہوگئے جبکہ لاپتا دو افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو کارروائی جاری ہے۔
گیرالڈ ڈرمینن نے صورت حال کی سنگینی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ قصبہ بلوگنے سر میر کے قریب جائے حادثہ کا دورہ کریں گے۔
برطانیہ کے وزیر داخلہ یوویٹ کوپر نے پناہ گزینوں کی ہلاکتوں کو خوف ناک اور انتہائی افسوس ناک واقعہ قرار دیا اور کہا کہ خطرناک اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث اسمگلر گینگز کو ختم کرنے اور بارڈر سیکیورٹی مستحکم کرنا بہت ضروری ہے اور اس پر تیزی سے کام ہونا چاہیے۔
غیرقانونی پناہ گزینوں کی آمد روکنے کے لیے فرانس اور برطانیہ کی حکومتیں ترجیحی بنیاد پر اقدامات کر رہی ہیں اور برطانوی حکومت کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چھوٹی کشتیوں میں دو ہزار سے زائد افراد برطانیہ پہنچ گئے ہیں۔
فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹار مر نے گزشتہ ہفتے عہد کیا تھا کہ وہ پناہ گزینوں کی غیرقانون آمد و رفت کے راستے بند کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔
خیال رہے کہ چینل دنیا کی مصروف ترین اور مضبوط شپنگ کا راستہ ہے اور چھوٹی کشتیوں کے لیے یہ سمندری راستہ خطرناک ہے، اس سے قبل اگست میں پناہ گزینوں کو لے کر جانے والی کشتی کے حادثے میں دو افراد ہلاک ہوگئے جو چینل سے گزر کر برطانیہ جانا چاہتے تھے۔