
ضلعی انتظامیہ نے اس بات کی تردید کر دی کہ بچے برساتی نالے میں ڈوبنے سے جاں بحق ہوئے ہیں بلکہ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تینوں بچے کوڑا اٹھانے کا کام کرتے تھے اور کوڑا اٹھانے کی غرض سے بچے کوڑا کرکٹ کے ڈھیر میں گئے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کوڑا کرکٹ کا ڈھیر دلدل نما سطح پر تھا اور بچوں نے جیسے ہی اس دلدل نما کمزور سطح پر پاؤں رکھا وہ دھنستے چلے گئے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جان بحق ہونے والے بچوں میں 10 سالہ گل ترین، 7 سالہ ہاجرہ بی بی اور 9 سالہ فرقینہ شامل ہیں۔
تینوں بچے کوڑا کرکٹ اٹھانے اکثر اکٹھے نکلا کرتے تھے معاملے پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کی جانب سے جان بحق ہونے والے بچوں کے معاملے پر 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس کی سربراہی اسسٹنٹ کمشنر صدر کریں گی کمیٹی میں ڈاریکٹر ہیلتھ سروسز ایم سی آئی اور سیکرٹری یونین کونسل بھی شامل ہوں گے۔
کمیٹی واقعہ کی اصل وجوہات کا تعین کرکے تین دن میں تحقیقاتی رپورٹ جمع کروائے گی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔