بون میرو ٹرانسپلانٹ کے لیے تجربہ گاہ میں بنائے گئے اسٹیم سیلز

ان خلیات کو کسی بھی مریض کے خلیات کے مطابق پروگرام کیا جاسکتا ہے

ایک بون میرو ٹرانسپلانٹ لیوکیمیا میں مبتلا بچوں کی زندگیوں کو بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ تاہم، بون میرو کا درست جوڑ کا ڈھونڈا جانا ایک مشکل مرحلہ ہوسکتا ہے۔

محققین نے کامیابی کے ساتھ انسان کے خون کے اسٹیم سیلز بنائے ہیں جو بڑی حد تک انسان کے قدرتی خلیوں جیسے ہی ہیں۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ ان خلیات کو کسی بھی مریض کے خلیات کے مطابق پروگرام کیا جاسکتا ہے۔

آسٹریلیا کے مرڈوک چلڈرنز ریسرچ انسٹیٹیوٹ (ایم سی آر آئی) کی ایسوسی ایٹ پروفیسر الزبتھ این جی کا کہنا تھا کہ ایک مریض سے کسی خلیے کو لینے، اس کو اسٹیم سیل میں ری پروگرام کرنے اور پھر اس کو ٹرانسپلانٹیشن کے لیے مخصوص خون کے خلیات کے ساتھ ملانے کی صلاحیت ان مریضوں پر بڑے اثرات مرتب کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس تحقیق سے قبل تجربہ گاہ میں انسانی خون کے اسٹیم خلیوں کا بنایا جانا، جو بون میرو فیلیئر کے جانوروں کے مادل میں ٹرانسپلانٹ کیے جانے کے قابل تھے ان سے صحت مند خون کے خلیوں کا بنایا جانا ممکن نہیں تھا۔ سائنس دانوں نے ٹرانسپلانٹ کے قابل ایسے اسٹیم سیلز بنائے ہیں جو انسانی امبرایو سے بہت مشابہت رکھتے ہیں۔
Load Next Story