جولائی اگست برآمدات 14 فیصد اضافے سے 51 ارب ڈالر رہیں
محکمہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں ایک چوتھائی کمی ہوئی ہے
رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں کے دوران ملکی برآمدات14 فیصد اضافے سے 5.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، یہ اضافہ تجارتی خسارے کو 3.6 ارب ڈالر تک کم کرنے میں مددگار ہو گا۔
ادارہ شماریات کی جانب سے منگل کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اگست اور جولائی کے دوران پاکستان نے 5.1 ارب ڈالر کی برآمدات کی ہیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران صرف 620 ملین ڈالر تھیں۔
ادھر امپورٹس میں بھی 5.7 فیصد اضافہ دیکھا گیا،جو کہ 8.6 ارب ڈالر رہیں، یہ گزشتہ سال 463 ملین ڈالر رہی تھیں، نتیجے کے طور پر تجارتی خسارہ 4.2 سکٹر کر 3.6 ارب ڈالر رہ گیا۔
محکمہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں ایک چوتھائی کمی ہوئی ہے، اور تجارتی خسارہ اگست میں کم ہو کر 1.7 ارب ڈالر رہ گیا ہے، جبکہ گزشتہ ماہ ایکسپورٹ 16 فیصد اضافے کے ساتھ 2.74 ارب ڈالر رہی تھیں۔
اگست میں امپورٹس 4.4 ارب ڈالر رہیں، اور یوں ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 1.7 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، جس کی بنیادی وجہ ایکسپورٹ میں 19 فیصد اور امپورٹ میں 5 فیصد اضافہ ہے۔
ادارہ شماریات کی جانب سے منگل کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اگست اور جولائی کے دوران پاکستان نے 5.1 ارب ڈالر کی برآمدات کی ہیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران صرف 620 ملین ڈالر تھیں۔
ادھر امپورٹس میں بھی 5.7 فیصد اضافہ دیکھا گیا،جو کہ 8.6 ارب ڈالر رہیں، یہ گزشتہ سال 463 ملین ڈالر رہی تھیں، نتیجے کے طور پر تجارتی خسارہ 4.2 سکٹر کر 3.6 ارب ڈالر رہ گیا۔
محکمہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں ایک چوتھائی کمی ہوئی ہے، اور تجارتی خسارہ اگست میں کم ہو کر 1.7 ارب ڈالر رہ گیا ہے، جبکہ گزشتہ ماہ ایکسپورٹ 16 فیصد اضافے کے ساتھ 2.74 ارب ڈالر رہی تھیں۔
اگست میں امپورٹس 4.4 ارب ڈالر رہیں، اور یوں ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 1.7 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، جس کی بنیادی وجہ ایکسپورٹ میں 19 فیصد اور امپورٹ میں 5 فیصد اضافہ ہے۔