ذلت آمیز شکست سابق کرکٹرز نے پاکستانی کھلاڑیوں پر تنقید کے نشتر چلادیے
ہوم گراؤنڈ میں بنگلادیش کیخلاف ناکامی پر دل شکستہ ہوگیا تھا، جاوید میانداد
بنگلادیش کے ہاتھوں شرمناک ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد سابق کرکٹرز نے پاکستانی ٹیم پر تنقید کے نشتر چلادیے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان و لیجنڈری جاوید میانداد نے کہا کہ بنگلادیش کی ٹیم کیخلاف ہوم گراؤنڈ میں شکست کے بعد دل شکستہ ہو گئے تھے، یہ تکلیف دہ ہے کہ ہماری کرکٹ اس مقام پر آگئی ہے کہ کمزور بنگلادیش کی ٹیم ہمیں وائٹ واش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میں صرف کھلاڑیوں پر الزام نہیں لگاؤں گا کیونکہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں بورڈ (پی سی بی) نے کپتانی اور مینجمنٹ تبدیلیوں کو لیکر ٹیم کو بری طرح متاثر کیا، ٹیم کی تنزلی کا ذمہ دار پاکستان کرکٹ بورڈ ہے'۔
مزید پڑھیں: ذلت آمیز شکست؛ پاکستانی پلئیرز احمد شہزاد کے نشانے پر
ایک اور سابق کپتان و بیٹنگ کنگ انضمام الحق نے کہا کہ ہوم سیریز میں بیک ٹو بیک شکست پاکستان کیلئے تشویشناک ہے، ہوم سیریز کو ماضی میں ہمیشہ بہترین ٹیموں شکست دینے کا بہترین آپشن سمجھا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار سے زائد رنز کا عندسہ عبور کرنے والے پاکستانی بلے باز یونس خان نے بنگلادیش کیخلاف وائٹ واش کا ذمہ دار بلے بازوں کو ٹھہرایا۔
مزید پڑھیں: بنگلادیش کی تاریخی فتح؛ پہلی بار پاکستان کو ٹیسٹ فارمیٹ میں کلین سوئپ کردیا
انہوں نے کہا کہ ماضی میں اِن کھلاڑیوں نے رنز بنائے لیکن اس وقت، میں سمجھتا ہوں کہ انہیں اس بیٹنگ خامیوں پر قابو پانے کیلئے ذہنی مضبوطی کی ضرورت ہے۔
سابق اسپنر اقبال قاسم نے پاکستانی بالرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موجودہ پیسرز کا وہ معیار نہیں جو ماضی میں وسیم اکرم اور وقار یونس کے پاس تھا۔
مزید پڑھیں: ناقص کارکردگی؛ بابراعظم کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی پوسٹیں وائرل
انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس سرفراز نواز، عمران خان، وسیم اکرم، وقار یا شعیب جیسے بولرز نہیں ہیں، لہذا ہمیں ہوم ٹیسٹ میچز جیتنے کیلئے اسپنرز کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان و لیجنڈری جاوید میانداد نے کہا کہ بنگلادیش کی ٹیم کیخلاف ہوم گراؤنڈ میں شکست کے بعد دل شکستہ ہو گئے تھے، یہ تکلیف دہ ہے کہ ہماری کرکٹ اس مقام پر آگئی ہے کہ کمزور بنگلادیش کی ٹیم ہمیں وائٹ واش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میں صرف کھلاڑیوں پر الزام نہیں لگاؤں گا کیونکہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں بورڈ (پی سی بی) نے کپتانی اور مینجمنٹ تبدیلیوں کو لیکر ٹیم کو بری طرح متاثر کیا، ٹیم کی تنزلی کا ذمہ دار پاکستان کرکٹ بورڈ ہے'۔
مزید پڑھیں: ذلت آمیز شکست؛ پاکستانی پلئیرز احمد شہزاد کے نشانے پر
ایک اور سابق کپتان و بیٹنگ کنگ انضمام الحق نے کہا کہ ہوم سیریز میں بیک ٹو بیک شکست پاکستان کیلئے تشویشناک ہے، ہوم سیریز کو ماضی میں ہمیشہ بہترین ٹیموں شکست دینے کا بہترین آپشن سمجھا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار سے زائد رنز کا عندسہ عبور کرنے والے پاکستانی بلے باز یونس خان نے بنگلادیش کیخلاف وائٹ واش کا ذمہ دار بلے بازوں کو ٹھہرایا۔
مزید پڑھیں: بنگلادیش کی تاریخی فتح؛ پہلی بار پاکستان کو ٹیسٹ فارمیٹ میں کلین سوئپ کردیا
انہوں نے کہا کہ ماضی میں اِن کھلاڑیوں نے رنز بنائے لیکن اس وقت، میں سمجھتا ہوں کہ انہیں اس بیٹنگ خامیوں پر قابو پانے کیلئے ذہنی مضبوطی کی ضرورت ہے۔
سابق اسپنر اقبال قاسم نے پاکستانی بالرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موجودہ پیسرز کا وہ معیار نہیں جو ماضی میں وسیم اکرم اور وقار یونس کے پاس تھا۔
مزید پڑھیں: ناقص کارکردگی؛ بابراعظم کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی پوسٹیں وائرل
انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس سرفراز نواز، عمران خان، وسیم اکرم، وقار یا شعیب جیسے بولرز نہیں ہیں، لہذا ہمیں ہوم ٹیسٹ میچز جیتنے کیلئے اسپنرز کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔