2024

انگلینڈ کیخلاف سیریز سے قبل کھلاڑیوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتنے کا فیصلہ

چیئرمین جو سرجری نہ کرسکے وہ بنگلادیش نے کر ڈالی


ویب ڈیسک September 04, 2024
چیئرمین جو سرجری نہ کرسکے وہ بنگلادیش نے کر ڈالی (فوٹو: فائل)

بنگلادیش ٹیم نے بہترین کارکردگی دکھا کر پاکستان کرکٹ کے پورے نظام پر ہی بجلی گرادی ہے۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ محسن نقوی جو سرجری نہ کرسکے، وہ مہمان ٹیم کرکے اپنے گھر روانہ ہوگئی۔

پی سی بی کے ساتھ اب کرکٹرز بھی پریشان ہیں کہ 3 سالوں سے مسلسل ٹیسٹ میچز میں شکست کو فتح میں کیسے بدلا جائے اس صمن میں خراب کارکردگی سے تنقید کا نشانہ بننے والے کرکٹ بورڈ حکام نے انگلینڈ کے خلاف سیریز سے پہلے پی سی بی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتنےکا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ کیا پاکستان فائنل میں پہنچ سکتا ہے؟

قوم ٹیم کیلئے 7 اور 9 ستمبر کو لاہور میں فٹنس ٹیسٹ بھی پلان کیے گئے ہیں، جس میں سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں شامل وہ تمام کرکٹرز حصہ لیں گے جن کے چیمپئِنزون ڈے کپ سے پہلے ریجنز کی طرف سے فٹنس ٹیسٹ نہیں ہوسکے۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی انگلینڈ کے خلاف سیریز سے پہلے نئے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کرنا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: قتل کا مقدمہ؛ شکیب ٹیم کے ہمراہ وطن نہیں جائیں گے؟

سینٹرل کنٹریکٹ کی فیسوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا، فٹنس ٹیسٹ رپورٹ اور پرفارمنس کی بنیاد پر کھلاڑیوں کی کیٹگریز میں ردوبدل ہوگا۔

بنگلادیش جیسی آسان تیم سے بھی گھر پر ہارنے کے بعد قومی کرکٹرز پریشان ہیں کہ وہ پرفارمنس میں بہتری لانے کیلئے کیا کریں۔ سینٹرل کنٹریکٹس سے پہلے کھلاڑیوں کی ذاتی پرفارمنسز کے ساتھ ان کی فٹنس پر بھی سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلادیش سے تاریخی شکست؛ پاکستانی ٹیم نے 69 سالہ تاریخ پلٹ دی

فٹنس ٹیسٹ کو عذاب سمجھنے والے کرکٹرز کی پریشانی میں فٹنس ٹیسٹ کی سخت شرائط نے مزید اضافہ کردیا ہے۔ فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے کا معیار بھی بڑھا دیا گیا ہے۔

7 اور 8 اگست کومجوزہ فٹنس ٹیسٹ کے دوران دیگر جسمانی مشقوں کے ساتھ 8 منٹ میں دو کلومیٹر دوڑ، 30، 30 سکینڈز کے وقفے سے دوڑ کر 10 اسکینڈز میں 3، 3 رنز بھی لینے کا چیلنج دریپش ہوگا۔ اس فٹنس ٹیسٹ کی رپورٹ پر ہی قومی کھلاڑیوں کے ناموں پر انگلینڈ کے خلاف سیریز کیلئے بھی غور ہوگا۔ پی سی بی میڈیکل پینل کے ساتھ سلیکٹرز بھی فٹنس ٹیسٹ کا جائزہ لیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں