دشمن قوتوں کو نفرتوں کا جواب محبت سے دیں گے گورنر سندھ
اگر دوسرے پر اعتماد نہیں ہے تو ہم دشمن قوتوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، ہم ایک دوسرے کا مسیحا بنیں, کامران خان ٹیسوری
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ دشمن ہم پر نفرت کا بیانیہ مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے مگر ہم ہر بار اسکا جواب محبت سے دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ نے بدھ کو امام احمد رضا یونیورسٹی آف ایمرجنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج 24 کروڑ لوگوں کا ملک ہنر سے محروم ہے، لوگ آج روزگار سے محروم ہیں، ہمیں لوگوں کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہے اور خوش حال بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسی سازش میں گھیر لیا گیا ہے جس سے ہم کوشش کر کے نکل سکتے ہیں، دشمن طاقتیں ملک میں نفرت کا بیانیہ ہم پر مسلط کررہی ہیں، وہ نہیں چاہتے پاکستان دنیا میں مستحکم ہوکر اپنا کردار ادا کرے، پڑوسی ملکوں کی کئی سالوں سے بات کررہے ہیں مگر بدقسمتی سے ہم صرف دعووں اور باتوں کی حد تک ہیں، ہم باتوں اور دعویٰ کو دھراتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو کام ملک میں حکومتوں اور سیاستدانوں کو کرنا تھا وہ بشیر فاروقی بغیر سیاست کے کررہے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ دشمن طاقتیں نفرت کا بیانہ پھیلا رہی ہیں، بلوچستان میں دیکھا کہ پنجابی اور بلوچی لڑیں، ہم نے 14 اگست کو گورنر ہاوس میں پروگرام کیا، دشمن قوتیں جب جب نفرت پھیلانے کی کوشش کریں گی ہم اس کا جواب محبتوں سے دیں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ یوم دفاع پر گورنر ہاوس میں بڑے پروگرام کا انعقاد کررہے ہیں، 6 ستمبر کو شہیدوں کا پروگرام منعقد کررہے ہیں، پوری قوم یوم دفاع پر ایک نظر آئے گی، جب ہمارے اندر اتفاق ہوگا تو دشمن قوتوں کو جواب دے سکتے ہیں۔ اگر دوسرے پر اعتماد نہیں ہے تو ہم دشمن قوتوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، ہم ایک دوسرے کا مسیحا بنیں، جب ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے تو معاشی طور پر مضبوط ہوں گے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ بہت ہوگی نفرت ، ایک دوسرے تنقید کا نشانہ بنے کی روایت بھی بہت ہوگی، ایک دوسرے کی اصلاح کریں۔
ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ نے بدھ کو امام احمد رضا یونیورسٹی آف ایمرجنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج 24 کروڑ لوگوں کا ملک ہنر سے محروم ہے، لوگ آج روزگار سے محروم ہیں، ہمیں لوگوں کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہے اور خوش حال بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسی سازش میں گھیر لیا گیا ہے جس سے ہم کوشش کر کے نکل سکتے ہیں، دشمن طاقتیں ملک میں نفرت کا بیانیہ ہم پر مسلط کررہی ہیں، وہ نہیں چاہتے پاکستان دنیا میں مستحکم ہوکر اپنا کردار ادا کرے، پڑوسی ملکوں کی کئی سالوں سے بات کررہے ہیں مگر بدقسمتی سے ہم صرف دعووں اور باتوں کی حد تک ہیں، ہم باتوں اور دعویٰ کو دھراتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو کام ملک میں حکومتوں اور سیاستدانوں کو کرنا تھا وہ بشیر فاروقی بغیر سیاست کے کررہے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ دشمن طاقتیں نفرت کا بیانہ پھیلا رہی ہیں، بلوچستان میں دیکھا کہ پنجابی اور بلوچی لڑیں، ہم نے 14 اگست کو گورنر ہاوس میں پروگرام کیا، دشمن قوتیں جب جب نفرت پھیلانے کی کوشش کریں گی ہم اس کا جواب محبتوں سے دیں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ یوم دفاع پر گورنر ہاوس میں بڑے پروگرام کا انعقاد کررہے ہیں، 6 ستمبر کو شہیدوں کا پروگرام منعقد کررہے ہیں، پوری قوم یوم دفاع پر ایک نظر آئے گی، جب ہمارے اندر اتفاق ہوگا تو دشمن قوتوں کو جواب دے سکتے ہیں۔ اگر دوسرے پر اعتماد نہیں ہے تو ہم دشمن قوتوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، ہم ایک دوسرے کا مسیحا بنیں، جب ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے تو معاشی طور پر مضبوط ہوں گے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ بہت ہوگی نفرت ، ایک دوسرے تنقید کا نشانہ بنے کی روایت بھی بہت ہوگی، ایک دوسرے کی اصلاح کریں۔