افغانیوں کو نادرا کارڈ مل گیا مگر 1947 سے مقیم 60 لاکھ بنگالی آج بھی محروم ہیں خواجہ اظہار

پاکستان میں بسے بنگالی زُبان بولنے والے لاکھوں مہاجروں کو دوہری ہجرت کا اعزاز حاصل ہے، رہنما ایم کیو ایم


ویب ڈیسک September 04, 2024
فوٹو فائل

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ پاکستان میں 60 لاکھ سے زائد بنگالی قیام پاکستان سے مقیم ہین، افغان پناہ گزینوں کو نادرا کارڈ بنا کر دیے جاتے ہیں مگر بنگالیوں کو اب تک اس حق سے محروم رکھا گیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور رُکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے ایوان زیریں میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بسے بنگالی زُبان بولنے والے لاکھوں مہاجروں کو دوہری ہجرت کا اعزاز حاصل ہے جنہوں نے پاکستان کے نام پر سنہ 1947ء میں اپنا گھر بار چھوڑا اور پھر 1971ء میں مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش بننے کی صورت میں ایک بار پھر اُس ہی عمل کو دوہرا کر تاریخ رقم کی۔

انہوں نے کہا کہ مگر آج بھی چند ناعاقبت اندیش افراد انہیں ملکی شناخت سے محروم رکھ کر اُن کی قربانیوں کو فراموش کر رہے ہیں، بنگالی زُبان بولنے والوں کی تیسری نسل آج اِس مُلک میں پروان چڑھ رہی ہے مگر شاختی کارڈ میسر نہ ہونے کی وجہ سے اُن پر تعلیم و معاش کے تمام دروازے بند ہیں، محدود وسائل کے باوجود یہ لوگ مُلکی معیشت کو سنبھالنے میں اپنا کردار نبھا رہے ہیں۔

خواجہ اظہار الحسن کا مزید کہنا تھا کہ 60 لاکھ سے زائد بنگالی وطنِ عزیز کے معاشی حب کراچی میں مقیم ہیں سِتم ظریفی یہ کے افغان پناہ گزینوں کو تو نارا کارڈ بنا کر دے دیئے گئے مگر سب سے زیادہ محب وطن طبقے کو مُلکی شناخت سے محروم رکھ کر اِدھر ہم اُدھر تم کے نعرے کو آج بھی تقویت دی جارہی ہے۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ کیا کوئی فرد یا اِدارہ اِس بات کی جواب دہی پر مامور ہے جو بتا سکے کہ اِس حق تلفی کی وجہ کیا ہے؟ اگر ہے تو ایوانِ اور عوام کو بتایا جائے۔ خواجہ اظہار الحسن نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اِس سنگین اور سنجیده معاملے کے حل کے لئے ایوانِ اپنا کردار ادا کرے تاکہ وطن کی محبت سے سرشار محروم طبقے کی قربانیوں کا کسی حد تک ازالہ کیا جاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں