
اقوام متحدہ کے مطابق ملک کے 84 فی صد غذا کے ذرائع ختم ہو چکے ہیں اور اس کی 25 لاکھ آبادی کے نصف کو جولائی اور ستمبر کے درمیان شدید غذائی قلت کا سامنا متوقع ہے۔
جنوبی افریقی ملک (جس نے گزشتہ مئی میں خشک سالی کے بدتر ہونے کے ساتھ ایمرجنسی نافذ کی تھی) نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ جانوروں کو مارنے کا عمل نیشنل پارکوں میں انجام دیا جائے گا، اور ایسا کرنا ضروری ہے کیوں کہ آئینی مینڈیٹ کے مطابق قدرتی وسائل کو نمیبیا کے شہریوں کے فائدے کے لئے استعمال کیا جانا ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق یہ عمل پیشہ ور شکاریوں سے انجام دیا جائے گا اور گوشت کو خشک سالی سے متاثرہ افراد میں تقسیم کیا جائے گا، بالخصوص دیہی علاقوں میں۔
اب تک 157 سے زیادہ جانوروں کو مارا جا چکا ہے جس سے تقریباً 63 ٹن گوشت تقسیم کیا گیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔