انتظامیہ ناکام دودھ اورگوشت کی من مانے نرخ پر فروخت جاری

دودھ84روپے فی لیٹر، بکرے کا گوشت 700روپے ،گائے کا گوشت380 روپے بکنے لگا


Business Reporter July 10, 2014
قصابوں نے بھینسوں کے بچے ذبح کرناشروع کردیے،صاف گوشت نہیں ملتا،شہری ۔فوٹو:فائل

شہرمیں دودھ اورگوشت کی من مانی قیمت پرفروخت جاری ہے،تازہ دودھ 80 سے 84روپے فی لیٹرفروخت کیاجارہاہے،قصاب گائے، بچھیا اور بکرے کے گوشت کی بھی من مانے نرخ وصول کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق انتظامیہ تمام تر دعوؤں کے باوجود تازہ دودھ 70روپے لیٹر کی سرکاری قیمت پر فروخت کرانے میں ناکام ہے،شہر بھر میں تازہ دودھ 80 سے 84روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہاہے، دوسری جانب گائے، بچھیا اور بکرے کے گوشت کی بھی من مانی قیمت وصول کی جارہی ہے،کمشنر کراچی کی جانب سے 28جون کو جاری نرخنامے میں بکرے کے فی کلو گوشت کی قیمت 550 روپے،گائے کا گوشت (ہڈی والا)فی کلو 280 روپے اور بغیر ہڈی والے گوشت کی فی کلو قیمت320روپے مقرر کی گئی تھی،تاہم سرکاری نرخوں کے برعکس شہر میں بکرے کا گوشت 650سے 700روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے گائے کا گوشت بغیر ہڈی والا 380 جبکہ بچھیا کا گوشت 440روپے سے 460روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔

مختلف علاقوں میں قصاب بھینس کے بچوں (کٹے) کا گوشت بکرے کے نام پر فروخت کررہے ہیں ،ایسے قصابوں کی زیادہ تر دکانیں ایمپریس مارکیٹ، لیاقت آباد سپر مارکیٹ، ناظم آباد گول مارکیٹ، واٹر پمپ اورشہر کے دیگر بڑے بازاروں میں قائم ہیں شہریوں کا کہناہے کہ زائد قیمتیں ادا کرنے کے باوجودوہ معیاری اور صاف ستھرے گوشت سے محروم ہیں،شہر کے وسطی علاقے میں قصابوں کی لاقانونیت عروج پر پہنچ چکی ہے لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے مین روڈ پر جہاں ٹریفک چلتارہتاہیمویشی ذبح کرکے گوشت فروخت کیا جارہا ہے ،گلبہار تھانے کے عبقی گیٹ کے ساتھ ہی کیٹرنگ اور گوشت کی دکان پر بھی یومیہ بنیادوں پردو سے تین بڑے جانور ذبح کرکے فروخت کیے جارہے ہیں ،برنس روڈ، کورنگی، ملیر میں بھی غیرقانونی طور پر مویشی ذبح کرکے کھلے عام گوشت فروخت ہورہا ہے۔

 

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں