سینیٹ اجلاس شہادت اعوان اور سیف اللہ میں صلح کرادی گئی
دونوں ممبران ایک دوسرے سے گلے ملے
سینیٹ اجلاس میں سینیٹر شہادت اعوان اور سینیٹر سیف اللہ میں صلح کرادی گئی۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔ گزشتہ روز سینیٹ کمیٹی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور پیپلزپارٹی کے سینیٹر شہادت اعوان کے درمیان لڑائی کا معاملہ ایوان میں اٹھادیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے مسرور خان نے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی مذمت کی۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم یہاں کسی ممبر کی مذمت نہیں کرتے، ایسا ہوگا تو یہ سلسلہ یہاں نہیں رکے گا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی میں اس طرح کے لفظ استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔
سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ یہ بکواس میرے لیے کی گئی ہے، ایک شخص جسے اپنے کردار کا پتہ ہے، یہ بدبودار شخص ہے، بدتمیز آدمی ہے، میری بے عزتی ہوئی ہے، ایجنٹ اور ٹاؤٹ ہے۔
سینیٹر شہادت اعوان اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے درمیان پھر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جس پر ایوان میں شور شرابہ ہوگیا۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ایوان کی کمیٹی بنائیں جو اس معاملے کی تحقیقات کرے، اگر میں غلط ثابت ہوا، تو معافی مانگوں گا، اگر غلطی ثابت نہ ہوئی تو جن ارکان نے میری مذمت کی، وہ معافی مانگیں۔
لیڈر آف اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے دونوں میں صلح کی کوشش کی۔ سینیٹر شہادت اعوان اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو میں صلح کرادی گئی اور دونوں ممبران ایک دوسرے سے گلے ملے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔ گزشتہ روز سینیٹ کمیٹی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور پیپلزپارٹی کے سینیٹر شہادت اعوان کے درمیان لڑائی کا معاملہ ایوان میں اٹھادیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے مسرور خان نے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی مذمت کی۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم یہاں کسی ممبر کی مذمت نہیں کرتے، ایسا ہوگا تو یہ سلسلہ یہاں نہیں رکے گا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی میں اس طرح کے لفظ استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔
سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ یہ بکواس میرے لیے کی گئی ہے، ایک شخص جسے اپنے کردار کا پتہ ہے، یہ بدبودار شخص ہے، بدتمیز آدمی ہے، میری بے عزتی ہوئی ہے، ایجنٹ اور ٹاؤٹ ہے۔
سینیٹر شہادت اعوان اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے درمیان پھر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جس پر ایوان میں شور شرابہ ہوگیا۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ایوان کی کمیٹی بنائیں جو اس معاملے کی تحقیقات کرے، اگر میں غلط ثابت ہوا، تو معافی مانگوں گا، اگر غلطی ثابت نہ ہوئی تو جن ارکان نے میری مذمت کی، وہ معافی مانگیں۔
لیڈر آف اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے دونوں میں صلح کی کوشش کی۔ سینیٹر شہادت اعوان اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو میں صلح کرادی گئی اور دونوں ممبران ایک دوسرے سے گلے ملے۔