ماڑی پور پولیس کے خلاف ہاکس بے روڈ پر احتجاج گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

ایس ایچ او کو فوراً تبدیل کیا جائے، دو گناہ نوجوانوں کو اسٹریٹ کرمنل ظاہر کیا جارہا ہے،تاجر اور مکینوں کا بیان


Staff Reporter September 05, 2024
(فوٹو : فائل)

ہاکس بے روڈ گریکس مارکیٹ کے تاجروں اور علاقہ مکینوں نے اسٹریٹ کرائمز اور ماڑی پور پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا، مظاہرین نے ہاکس بے روڈ کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند کردئیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق احتجاج کے دوران مظاہرین نے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا، احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ صبح مارکیٹ میں کولڈرنک کی ہول سیل کی دکان پر ڈکیتی کی واردات ہوئی ہے اور دو ہفتے قبل بھی ڈاکوؤں نے اس ہی دکان کو لوٹا تھا، ماڑی پور پولیس تاجروں اور مکینوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

چیئرمین یوسی تھری ٹی ایم سی ماڑی پور ٹاؤن سیف اللہ نور نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایاکہ ماڑی پور کے عوام نے ایس ایچ او ماڑی پور چوہدری طفیل کے خلاف بھرپور احتجاج کیا ہے، جب سے ایس ایچ او چوہدری طفیل ماڑی پور تھانے میں تعینات ہوا ہے ماڑی پور پر چوریاں اور ڈکیتیاں بڑھ گئی ہیں، ہم نے ایس ایس پی کیماڑی، ڈی آئی جی ساؤتھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، آئی جی سندھ اور وزیر داخلہ کو شکایتی خط ارسال کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او اپنی ناکامی چھپانے کے لیے جعلی پولیس مقابلے کر رہا ہے، ایس ایچ او نے گریکس دو معصوم نوجوانوں کو جعلی پولیس مقابلے میں گرفتار کیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا یہ احتجاج ان معصوم نوجوانوں کے لیے تھا، نوجوانوں کے اہل خانہ اور ماڑی پور کے عوام شدید غصے میں ہیں، ہم نے انہیں یقین دہائی کرائی ہے کہ یہ کیس سی کلاس کیا جائے گا اور ماڑی پور پولیس نے بھی یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ غلطی ہوئی ہے اور ہم یہ سی کلاس کریں گے۔

دریں اثنا پولیس کی یقین دہائی کے بعد ماڑی روڈ پر جاری احتجاج ختم کردیا گیا ہے اور سڑک پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔

مظاہرین نے چیئرمین بلاول بھٹو، وزیراعلی سندھ اور صوبائی وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ نااہل اور کرپٹ ایس ایچ او سے ماڑی پور کے عوام سے چھٹکارا دلوایا جائے کسی قابل اورایماندار افسرکو ایس ایچ او ماڑی پورتعینات کیا جائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او ماڑی پور کو گرفتار کرکے جعلی پولیس مقابلوں کے حوالے سے تفتیش کی جائے ہمارا الزام ہے کہ جتنی بھی وارداتیں ہوئی ہیں وہ ایس ایچ او نے خود کرائیں ہیں، ایس ایچ او کی ٹیم میں ایک ملازمت سے برطرف پولیس اہلکار بھی شامل ہے، جتنی بھی وارداتیں ہوئی ہیں ان میں ملزمان کے چہرے واضح ہیں لیکن ایس ایچ او ان کو گرفتار کرنے کے بجائے جعلی پولیس مقابلے کرنے بے گناہ نوجوانوں کو گرفتارکررہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں