چند ماہ قبل فہد مصطفیٰ نے اداکار محب مرزا کے پروگرام میں بطورِ مہمان شرکت کی تھی جہاں میزبان نے اُن سے سوال کیا تھا کہ اگر وہ اداکار نہ ہوتے تو پھر اُن کا پیشہ کیا ہوتا؟
اس سوال کے جواب میں فہد مصطفیٰ نے کہا کہ اگر میں شوبز انڈسٹری میں قدم نہیں رکھتا تو میرے والد صاحب مجھے بریانی کی دُکان یا پھر کوئی ہوٹل کھولے کر دے دیتے۔
فہد مصطفیٰ نے کہا کہ اداکار فیضان شیخ کی اہلیہ و اداکارہ ماہم عامر کے والدین اور میرے والدین آپس میں بہت اچھے دوست ہیں، ماہم عامر کے والدین کا بریانی کا کاروبار ہے جو اب ماہم بھی چلا رہی ہیں۔
اداکار نے کہا کہ مجھے یاد ہے شوبز میں آنے سے قبل، ایک بار میرے والد مجھے ماہم عامر کے گھر لے گئے تھے جہاں ماہم کی والدہ نے مجھے بریانی کا کاروبار چلانے کا طریقہ بتایا۔
مزید پڑھیں: فہد مصطفیٰ کی 10 سال بعد ڈراموں میں واپسی
اُنہوں نے کہا کہ ماہم کی والدہ نے مجھے بتایا کہ اس کاروبار میں کون کونسی مشکلات پیش آتی ہیں اور ساتھ ہی اُنہوں نے کاروبار کو کامیاب بنانے کا طریقہ بھی بتایا۔
فہد مصطفیٰ نے کہا کہ میرے والد صاحب بریانی کے کاروبار سے اس قدر متاثر ہوئے تھے کہ اگر آج میں اداکار نہیں بنتا تو وہ مجھے بریانی کا ہوٹل کھول کر دے دیتے۔
اداکار کی بات سُن کر میزبان نے سوال کیا کہ اگر آپ بریانی بیچ رہے ہوتے تو کیا آپ کی بریانی میں آلو ہوتا؟ جس پر فہد مصطفیٰ نے کہا کہ مجھے بریانی میں تو آلو کا علم نہیں لیکن ہاں میری زندگی ضرور آلو بن چکی ہوتی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔