نیب کی گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے ایک ارب 10 کروڑ کی بالواسطہ ریکوری
نیب نے خیبرپختونخوا میں محکمہ جنگلات کی 2.5 ارب مالیت کی زمین واگزار کروادی ہے
قومی احتساب بیورونے محکمہ جنگلات کی 2.5 ارب مالیت زمین کو واگزار کروا کردیا اور گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کیس میں ایک ارب 10کروڑ روپے کی بالواسطہ ریکوری کی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع کے مطابق نیب نے گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کیس میں ایک ارب 10کروڑ روپے کی ان ڈائریکٹ ریکوری کی، اس معاملے میں گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے سرکاری ریسٹ ہاؤسز اور نجی ہوٹل کی لیز معاہدوں میں بے ضابطگیوں اور خامیوں کی وجہ سے سرکاری خزانے کو ایک ارب سے زائد کا نقصان ہورہاتھا۔
انہوں نے بتایا کہ نیب خیبرپختونخواہ نے جی ڈی اے کے خلاف اگست 2023 میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا، صوبائی حکومت نے 2017 میں 14 سرکاری ریسٹ ہاؤسز جی ڈی اے کے حوالے کردیے تھے اور جی ڈی اے نے یہ ریسٹ ہاؤسز آؤٹ سورس کر رکھے تھے۔
لیزمعاہدوں کے مطابق 5 سرکاری ریسٹ ہاؤسز کے کرایے میں سالانہ 15فیصد اضافے کے ساتھ بحال کروانا تھا لیکن اس اضافے کو کم کرکے 7 فیصد کر دیا گیا تھا اورسالانہ اضافہ کم کرنے سے قومی خزانے کو 76کروڑ کا نقصان ہوا تاہم نیب کی جانب سے ان لیزایگریمنٹس کو15 فیصد پر بحال کر والیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب خیبرپختونخواہ کی جانب سے ان لیزایگریمنٹس کو15 فیصد سالانہ کے ساتھ بحال کروایا گیا، جس کی بدولت جی ڈی اے کی آمدن میں 76کروڑروپے سے زائد کا اضافہ ہواہے۔
علاوہ ازیں سال 2021 میں نجی ہوٹل کی 22کنال زمین 20 سال کے عرصے میں 85کروڑ روپے کی لیز پر دی گئی، جس کی مجموعی مالیت 45کروڑ روپے بنتی ہے۔
نیب نے اسٹیٹ بینک کی مدد سے اس کی قیمت لگوائی گئی جوکہ سال 2021میں 76روپے سے زائد بنتی تھی جس کو مدنظر رکھتے ہوئے لیزایگریمنٹ کو نئی شرائط کے ساتھ لاگو کروایا جس کے مطابق جی ڈی اےکو 7 برسوں میں 92کروڑ روپے وصول ہوں گے، اس طرح جی ڈی اے کو 34کروڑ روپے کا مزید فائدہ پہنچا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ نیب نے جی ڈی اے کی آمدن میں 1.1ارب روپے کا اضافہ کرایا، ایک اور کیس میں نیب خیبرپختونخواہ نے محکمہ جنگلات کی اربوں کی زمین واگزار کرائی ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب خیبرپختونخواہ کو ضلع سوات میں محکمہ جنگلات کی انتہائی قیمتی زمین پر غیرقانونی قبضوں کی شکایت موصول ہوئی تھی، جس پرفوراً انکوائری کا آغاز کیاگیا اور نیب کی تفتیشی ٹیم نے ضلع سوات تحصیل بحرین میں محکمہ جنگلات اور مال کے اہلکاروں کے ہمراہ ایک تفصیلی دورہ کرکے تفصیلی رپورٹ مرتب کی ہے۔
اس رپورٹ کی روشنی میں نیب خیبرپختونخواہ نے ضلع سوات تحصیل بحرین میں محکمہ جنگلات کی 2.5 ارب روپے مالیت کی 628کنال زمین غیرقانونی مالکان و قابضین سے محکمہ جنگلات کے نام پر انتقال کر دی، اس تمام کارروائی کے نتیجے میں نیب خیبرپختونخواہ اور محکمہ جنگلات اور مال کے باہمی تعاون اور مؤثر کارروائی کی بدولت غیرقانونی قبضہ شدہ زمینوں کی نشان دہی ہوئی اور اسے واپس محکمہ جنگلات کے نام پر انتقال کروایاگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ٹیم نے غیرقانونی قبضہ شدہ زمینوں کی نشان دہی کرکے مؤثر کارروائی کی اور صوبائی حکومت کی مد میں تقریباً 2.5 ارب روپے کی ان ڈائریکٹ ریکوری کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع کے مطابق نیب نے گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کیس میں ایک ارب 10کروڑ روپے کی ان ڈائریکٹ ریکوری کی، اس معاملے میں گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے سرکاری ریسٹ ہاؤسز اور نجی ہوٹل کی لیز معاہدوں میں بے ضابطگیوں اور خامیوں کی وجہ سے سرکاری خزانے کو ایک ارب سے زائد کا نقصان ہورہاتھا۔
انہوں نے بتایا کہ نیب خیبرپختونخواہ نے جی ڈی اے کے خلاف اگست 2023 میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا، صوبائی حکومت نے 2017 میں 14 سرکاری ریسٹ ہاؤسز جی ڈی اے کے حوالے کردیے تھے اور جی ڈی اے نے یہ ریسٹ ہاؤسز آؤٹ سورس کر رکھے تھے۔
لیزمعاہدوں کے مطابق 5 سرکاری ریسٹ ہاؤسز کے کرایے میں سالانہ 15فیصد اضافے کے ساتھ بحال کروانا تھا لیکن اس اضافے کو کم کرکے 7 فیصد کر دیا گیا تھا اورسالانہ اضافہ کم کرنے سے قومی خزانے کو 76کروڑ کا نقصان ہوا تاہم نیب کی جانب سے ان لیزایگریمنٹس کو15 فیصد پر بحال کر والیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب خیبرپختونخواہ کی جانب سے ان لیزایگریمنٹس کو15 فیصد سالانہ کے ساتھ بحال کروایا گیا، جس کی بدولت جی ڈی اے کی آمدن میں 76کروڑروپے سے زائد کا اضافہ ہواہے۔
علاوہ ازیں سال 2021 میں نجی ہوٹل کی 22کنال زمین 20 سال کے عرصے میں 85کروڑ روپے کی لیز پر دی گئی، جس کی مجموعی مالیت 45کروڑ روپے بنتی ہے۔
نیب نے اسٹیٹ بینک کی مدد سے اس کی قیمت لگوائی گئی جوکہ سال 2021میں 76روپے سے زائد بنتی تھی جس کو مدنظر رکھتے ہوئے لیزایگریمنٹ کو نئی شرائط کے ساتھ لاگو کروایا جس کے مطابق جی ڈی اےکو 7 برسوں میں 92کروڑ روپے وصول ہوں گے، اس طرح جی ڈی اے کو 34کروڑ روپے کا مزید فائدہ پہنچا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ نیب نے جی ڈی اے کی آمدن میں 1.1ارب روپے کا اضافہ کرایا، ایک اور کیس میں نیب خیبرپختونخواہ نے محکمہ جنگلات کی اربوں کی زمین واگزار کرائی ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب خیبرپختونخواہ کو ضلع سوات میں محکمہ جنگلات کی انتہائی قیمتی زمین پر غیرقانونی قبضوں کی شکایت موصول ہوئی تھی، جس پرفوراً انکوائری کا آغاز کیاگیا اور نیب کی تفتیشی ٹیم نے ضلع سوات تحصیل بحرین میں محکمہ جنگلات اور مال کے اہلکاروں کے ہمراہ ایک تفصیلی دورہ کرکے تفصیلی رپورٹ مرتب کی ہے۔
اس رپورٹ کی روشنی میں نیب خیبرپختونخواہ نے ضلع سوات تحصیل بحرین میں محکمہ جنگلات کی 2.5 ارب روپے مالیت کی 628کنال زمین غیرقانونی مالکان و قابضین سے محکمہ جنگلات کے نام پر انتقال کر دی، اس تمام کارروائی کے نتیجے میں نیب خیبرپختونخواہ اور محکمہ جنگلات اور مال کے باہمی تعاون اور مؤثر کارروائی کی بدولت غیرقانونی قبضہ شدہ زمینوں کی نشان دہی ہوئی اور اسے واپس محکمہ جنگلات کے نام پر انتقال کروایاگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ٹیم نے غیرقانونی قبضہ شدہ زمینوں کی نشان دہی کرکے مؤثر کارروائی کی اور صوبائی حکومت کی مد میں تقریباً 2.5 ارب روپے کی ان ڈائریکٹ ریکوری کی ہے۔