نو مئی عمران خان کی درخواست ضمانت پر دلائل کیلئے پراسیکیوشن کو آخری مہلت
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں پر سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کرنے کا حکم دے دیا
نو مئی کے چار مقدمات میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر دلائل کیلئے عدالت نے پراسیکیوشن کو آخری مہلت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف نو مئی کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔بانی پی ٹی آئی کے خلاف سانحہ نو مئی کے چار مقدمات میں بعد از گرفتاری ضمانت پر سماعت ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیے۔
ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا کہ آرٹیکل 9 اور 14 کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، عمران خان کے خلاف سازش کی گئی اور وہ ایک سال سے زائد عرصے سے جیل میں ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ دس مئی، گیارہ مئی اور بارہ مئی کو جو مقدمات درج ہوئے ان مقدمات کے اندراج کے وقت عمران خان وہاں موجود ہی نہیں تھے، پراسیکیوشن نے ان کے خلاف چار موقف اپنائے اور چاروں میں فیل ہوئے، پراسیکیوشن کے پاس ہمارے خلاف کوئی ثبوت موجود ہے تو پیش کریں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے بانی پی ٹی آئی کی چار ضمانتوں پر دلائل مکمل کرلیے۔ عمران خان نے استدعا کی کہ میری 24 مقدمات میں ضمانتیں ہوچکی ہیں چار مقدمات میں بعد از گرفتاری ضمانتیں منظور کی جائیں۔
بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ گلبرگ، ماڈل ٹاؤن اور تھانہ سرور روڈ میں مقدمات درج ہیں۔ عدالت نے پراسیکیوشن کو آخری موقع دیتے ہوئے دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں پر سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کرنے کا حکم دے دیا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ چار مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں پر دلائل مکمل ہو چکے ہیں، سرکار نے مختلف موقف اپنا کر اپنے کیس کا بیڑا غرق کیا، پراسیکوشن نے آج بھی تاخیر کا حربہ اپنایا ہے۔