پاکستانی مسائل اور مشکلات

فاقہ کش حضرات ایسی غلطی ہرگز نہ کریں، اللہ رزق ہر جگہ دیتا ہے

nasim.anjum27@gmail.com

غزہ پر مظالم جاری ہیں اور مسلم حکمران خاموش ہیں جن سے امید تھی انہوں نے بھی امت مسلمہ کی امیدوں پر پانی پھیردیا، مددکرنا تو درکنار آواز تک نہیں اٹھائی اور جس نے آواز اٹھائی اور اسرائیل کو آئینہ دکھایا تو انہیں شہید کردیا گیا۔ میرا اشارہ ایرانی صدرکی طرف ہے، ایک کا انجام دیکھ کر دوسرے بھی خاموش رہے کہ کہیں ان کی باری نہ آجائے۔

ہلاکت وشہادت اللہ کے حکم سے ہوتی ہے جس کی جیسی موت لکھی ہے وہ تو آکر رہے گی ، موت اور تباہی وبربادی سے کیا ڈرنا، ویسے بھی یہ دنیا تباہ ہونے والی ہے۔ اس وقت تو سب بے بس ہونگے، قبل از وقت کیوں اپنے آپ کو مجبور و بے کس ثابت کرنے کیلئے خوف کا بت تعمیرکر لیا۔ عہد نبویﷺ اور خلفاء کے ادوار میں تو صحابہ کرام اور صاحب ایمان تمنا کیا کرتے تھے کہ انہیں جنگ پر بھیجا جائے، اب مسلمانوں کے دلوں میں ایمان کمزور ہوگیا ہے، آج بھی قرآنی احکامات وہ ہی ہیں لیکن اب تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ دین الٰہی سے مسلمان دور ہو گئے ہیں۔

کئی روز قبل یمن میں ایک بار پھرکشتی ڈوب گئی 13تارکین وطن کی معاشی مسائل سے جان چھوٹ گئی، پاکستان میں غربت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ فاقہ کشی اور اس کے بعد خودکشی یا پھر بیچارے محنت مزدوری کرنے والے، قرض لے کر غیر قانونی طور پر بیرون ملک ایجنٹ کے ذریعے جانے کی کوشش کرتے ہیں اور خطرناک حالات سے گزرتے ہیں، ایجنٹ کو تو پیسے سے مطلب ہے، لٰہذا انہیں جانوروں کی طرح ٹھونس دیتے ہیں،کشتی میں ضرورت سے زیادہ بوجھ پڑنے کی وجہ سے وہ گہرے پانیوں میں اپنا توازن کھو بیٹھتی ہے، غریب کے خواب بکھرجاتے ہیں اور ان کے والدین، عزیز و اقارب جیتے جی مرجاتے ہیں۔

فاقہ کش حضرات ایسی غلطی ہرگز نہ کریں، اللہ رزق ہر جگہ دیتا ہے اور اکثر اوقات ایسے ذرائع پیدا کردیتا ہے کہ کشادہ رزق میسرآجاتا ہے حکومتوں نے جہاں تعیشات زندگی کے لیے بہت کچھ حاصل کیا ہے وہاں عوام کے حقوق غصب کرکے عذاب بھی خوب کمایا ہے، ذرا سوچیں اور مقتدر حضرات نے کبھی عمر بھر حکمرانی کی ہے، یہ تو میوزیکل چیئر جیسی کامیابی ہے کب کس کی باری آجائے اورکرسی چھوڑنی پڑے۔

پی ٹی آئی ایک بڑی سیاسی جماعت ہے اور انتخابات میں اسے ایک حد تک کامیابی نصیب ہوئی، پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ ان کے خلاف فارم 47کا اجرا ہوگیا، کوئی پی ٹی آئی والوں کے دلوں سے عمران خان کی قدروقیمت کو نہیں نکال سکتا ہے ۔ اس ہی لیے دیا جل رہا ہے، اپنے رب سے بے شمار امیدیں ہیں، ریکوڈک منصوبہ پر بانی پی ٹی آئی نے کام کیا تھا، لیکن اب تک وہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکا ہے۔


البتہ اتنی پیش رفت ضرور ہوئی ہے جیسا کہ ہمارے ملک میں ہوتا چلا آیا ہے کہ اس کے خریداروں میں اضافہ ہورہا ہے۔ سعودی عرب بھی منافع بخش تجارت میں شامل ہوچکا ہے، اس نے ریکوڈک منصوبے کے 15فیصد حصص خریدنے کے لیے بھاری گرانٹ کی پیش کش کی ہے۔ یہ اہم ترین کام پاکستان خود بھی کرسکتا ہے۔

اس طرح پاکستان بھی خوشحال اور امیر ترین ملکوں میں شامل اورکشکول توڑ دیتا، پھرکیسا آئی ایم ایف اورکہاں کا آئی ایم ایف جو غریبوں کی جان کا دشمن ہے۔ امریکا کی غلامی، قرضوں کی بھرمار، یہ حکومتوں کی فاش غلطی اور غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ موجودہ مسائل اور مشکلات کا حل صرف اور صرف اللہ رب العزت کے احکام کی پیروی میں ہے سچ کی راہ میں ڈرتے رہیں،کوئی آپ کا بال بیکا بھی نہیں کرسکے گا۔

اس بات کا تو یقین ہے ناکہ ہم سب کو ایک دن اپنے کیے کا جواب دہ ہونا ہے تو پھرکیا جواب دیں گے۔ یہ طاغوتی طاقتیں آپ کا کیا بگاڑ سکتی ہیں؟ ویسے بھی پاکستان ایٹمی طاقت ہے، آپ کا رعب ودبدبہ پوری دنیا پر ہونا چاہیے۔ بلوچستان کے حالات بہت خراب تھے اور ہیں، بلوچ بھائیوں کو ان کے حقوق اور صوبے کی معدنیات، تیل کے ذخائر میں برابرکا حصہ نہیں توکم ازکم ان کے ہی صوبے کے قدرتی وسائل کے ذریعے ان کی زندگیوں میں خوشی اور خوشحالی کو بہم پہنچانا حکومت وقت کا کام ہوتا ہے، لیکن حالات جو سامنے آئے ہیں، ان حقائق سے سب واقف ہوچکے ہیں۔

پاکستان کے چاروں صوبوں میں دہشت گردی اور لاقانونیت خوب پنپتی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں 23 مسافروں کو اتارکر شناخت کے بعد قتل کردیا گیا اور افسوسناک خبر یہ ہے کہ ان مسافروں کے باقاعدہ طور پر شناختی کارڈ چیک کر کے قتل کیا گیا، یہ سب پنجاب کے تھے، اپنے ملک میں امان نہیں، تعصب اور نفرت نے وطن کی فضاؤں میں زہرگھول دیا ہے،کسی کو پرواہ نہیں۔

گزشتہ برسوں میں جب مسلم لیگ ن کی حکومت تھی تو ڈرون حملوں کی بھی بہتات تھی، بیچارے بے سہارا اور غریب لوگ دن دہاڑے شہید کیے جاتے تھے۔ ایک بار پھر وہ ہی دل دہلانے والے حالات ہیں، فوجی جوان بھی شہید ہو رہے ہیں،گھروں میں عدم تحفظ اور بدحالی کا اندھیرا بڑھتا جا رہا ہے، حکومت ڈوبتی کشتی کی مانند دریا میں غوطے کھا رہی ہے ، حق کے سورج پر سیاہ ردا ڈالنے سے کچھ حاصل نہیں، سورج پھر سورج ہے، پوری دنیا میں روشنی پہنچاتا رہے گا، اگر استحکام چاہتے ہیں تو رعایا کے حقوق ادا کریں یہ وقت کا تقاضا ہے۔

ہمارے ملک میں ہر سال بارش رحمت کی جگہ زحمت بن جاتی ہے۔ اس دفعہ بھی بارشوں سے جو تباہی اور اموات ہوئی ہیں وہ اپنی جگہ لیکن بارش کا پانی جمع ہونے کی وجہ سے بیماریاں بہت تیزی سے پھیلی ہیں، مریضوں کا اسپتالوں میں تانتا بندھ گیا، جعلی دواؤں کی بھرمار ہے، مریض کے لواحقین قرض لے کر دوائیں خریدتے ہیں لیکن فائدہ کی جگہ نقصان زیادہ ہوتا ہے، انسانی صحت سے کھیلنا عذاب الٰہی کو دعوت دیتا ہے، بچتا کوئی نہیں ہے جیسی کرنی ویسی بھرنی، آج کل کچے کے ڈاکوؤں کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں اور اس میں عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے ٹوٹکے اور تراکیب بتائی جا رہی ہیں کہ کس طرح اپنے آپ کو بازیاب کرانا ہے۔ پہلے پیسے اکٹھا کرو اور پھر ڈاکوؤں کی طرف پھینک دو۔ پھر اپنے آپ کو آزاد کرا لو وغیرہ وغیرہ۔
Load Next Story