جاسوسی کے الزامات پرجرمنی کا سی آئی اے افسر کو ملک سے نکل جانے کا حکم
سی آئی اے کے افسرکو ملک سے نکالنے کا فیصلہ سیاستدانوں کے جاسوسی کے الزامات کی تحقیق میں تعاون نہ کرنے پر کیا گیا۔
جرمنی کے سیاستدانوں کی جاسوسی کے الزامات کے بعد جرمن حکومت نے سی آئی اے چیف آفیسرکو ملک سے نکل جانے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سی آئی اے انٹیلی جنس افسر امریکی سفارت خانے میں تعینات تھا اور اسے گذشتہ ہفتے مبینہ طور پر جرمن سیاستدانوں کی جاسوسی کرنے کے الزمات میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ایک جرمن فوجی کے خلاف بھی جاسوسی کے الزامات میں تفتیش جاری ہے، جرمن حکومت کے ترجمان کے مطابق امریکی سفارت خانے میں تعینات سی آئی اے کے نمائندہ کو فوری طور ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں، جرمن پارلیمنٹ سیکرٹ سروس کمیٹی کے چیرمین کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے افسرکو ملک سے نکالنے کا فیصلہ سیاستدانوں کے جاسوسی کے الزامات کی تحقیق میں تعاون نہ کرنے کے باعث کیا گیا۔
امریکا نے جرمنی کی جانب سے لگائے گئے جاسوسی کے الزامات کو مسترد نہیں کیا جس میں کہا گیا تھا کہ جرمن انٹیلی جنس سروس کے ایک ملازم کو امریکی سکیورٹی ایجنسی کو خفیہ دستاویزات فراہم کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی دوران ایک جرمن فوجی کو امریکا کے لیے جاسوسی کے الزام میں شامل تشویش کیاگیا ہے۔
امریکا اور جرمنی گذشتہ کئی دہائیوں سے قریبی حلیف رہے ہیں تاہم گذشتہ سال امریکی نیشنل سیکورٹی کی جانب سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ٹیلی فون کو ٹیپ کئے جانے کے اسکینڈل نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلق میں خلیج پیدا کردی۔ اس کے بعد رواں ماہ جرمن انٹیلی جنس ایجنسی میں امریکا کے لیے جاسوسی کرنے کے دوواقعات کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سی آئی اے انٹیلی جنس افسر امریکی سفارت خانے میں تعینات تھا اور اسے گذشتہ ہفتے مبینہ طور پر جرمن سیاستدانوں کی جاسوسی کرنے کے الزمات میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ایک جرمن فوجی کے خلاف بھی جاسوسی کے الزامات میں تفتیش جاری ہے، جرمن حکومت کے ترجمان کے مطابق امریکی سفارت خانے میں تعینات سی آئی اے کے نمائندہ کو فوری طور ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں، جرمن پارلیمنٹ سیکرٹ سروس کمیٹی کے چیرمین کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے افسرکو ملک سے نکالنے کا فیصلہ سیاستدانوں کے جاسوسی کے الزامات کی تحقیق میں تعاون نہ کرنے کے باعث کیا گیا۔
امریکا نے جرمنی کی جانب سے لگائے گئے جاسوسی کے الزامات کو مسترد نہیں کیا جس میں کہا گیا تھا کہ جرمن انٹیلی جنس سروس کے ایک ملازم کو امریکی سکیورٹی ایجنسی کو خفیہ دستاویزات فراہم کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی دوران ایک جرمن فوجی کو امریکا کے لیے جاسوسی کے الزام میں شامل تشویش کیاگیا ہے۔
امریکا اور جرمنی گذشتہ کئی دہائیوں سے قریبی حلیف رہے ہیں تاہم گذشتہ سال امریکی نیشنل سیکورٹی کی جانب سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ٹیلی فون کو ٹیپ کئے جانے کے اسکینڈل نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلق میں خلیج پیدا کردی۔ اس کے بعد رواں ماہ جرمن انٹیلی جنس ایجنسی میں امریکا کے لیے جاسوسی کرنے کے دوواقعات کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔