7 ممالک کے خلاف سنچریاں بنا کر تاریخ رقم کرنے والے انگلش پلیئر

اولی پوپ کی7 تاریخ ساز سنچریوں کا آغاز جنوری 2020 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہوا

(فوٹو: فائل)

قائم مقام انگلش کپتان اولی پوپ نے ٹیسٹ تاریخ میں منفرد کارنامہ انجام دے دیا، وہ طویل فارمیٹ کے 147 برسوں میں 7 مختلف ممالک کے خلاف اپنی ابتدائی سنچریاں بنانے والے پلیئر بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق انگلش قائم مقام کپتان اولی پوپ ابتدائی دونوں میچز میں مایوس کن بیٹنگ کی وجہ سے تنقید کی زد میں آئے ہوئے تھے،البتہ انھوں نے سری لنکا سیاوول میں جاری سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں نئی تاریخ رقم کر دی، کیریئر کے 49 ویں ٹیسٹ میں اولی پاپ اپنی ابتدائی 7 ٹیسٹ سنچریاں 7 مختلف ممالک کے خلاف اسکور کرنے والے تاریخ کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔

مزید پڑھیں: انگلش کرکٹر ڈیوڈ ملان کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

انھوں نے اوول ٹیسٹ کے ابتدائی روز ناقابل شکست 103 رنز بنائے، جس سے نہ صرف اپنی ٹیم کا اسکور بہتر کیا بلکہ تاریخ کی کتاب میں نام بھی درج کرادیا، یہ ان کی بطور انگلش کپتان پہلی جبکہ مجموعی طور پر ساتویں ٹیسٹ اور 12 ویں فرسٹ کلاس سنچری ہے۔


اولی پوپ کی7 تاریخ ساز سنچریوں کا آغاز جنوری 2020 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہوا، جہاں انھوں نے چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے ناقابل شکست 135 رنز بنائے، یہ وہ واحد سنچری ہے جو اولی پوپ نے نمبر 3 پوزیشن سے باہر کسی نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے بنائی۔

اپنی اگلی تھری فیگر اننگز کیلیے انھیں 2 برس انتظار کرنا پڑا جو نیوزی لینڈ کے خلاف ناٹنگھم میں جنوری 2022 میں سامنے آئی، جہاں انھوں نے 145 رنز اسکور کیے، یہ نمبر 3 پوزیشن پر بیٹنگ کرتے ہوئے ان کی پہلی سنچری تھی، دسمبر 2022 میں اولی پاپ نے راولپنڈی میں پاکستان کے خلاف 104 بالز پر 108 رنز بنائے۔

مزید پڑھیں: بھارت سمیت تمام ٹیمیں چیمپئنز ٹرافی کھیلنے پاکستان آئیں گی، چیئرمین پی سی بی

جون 2023 میں انھوں نے آئرلینڈ کے خلاف لارڈز میں 208 بالز پر 205 رنز کی صورت میں پہلی ڈبل سنچری اسکور کی، جنوری 2024 میں اولی پوپ نے حیدرآباد میں بھارت کے خلاف 196 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، چھٹی ٹیسٹ سنچری انھوں نے جولائی 2024 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 121 رنز کی صورت میں بنائی۔

اب سری لنکا کے خلاف ساتویں سنچری اسکور کی، اب صرف آسٹریلیا، بنگلہ دیش، زمبابوے اور افغانستان باقی رہ گئے جن کے خلاف انھوں نے ٹیسٹ سنچری نہیں بنائی، ان ٹیموں میں سے آسٹریلیا کے سوا باقی کا انھوں نے سامنا ہی نہیں کیا۔
Load Next Story