ریڈ وائٹ بال کپتانوں کی تبدیلی کی باز گشت تیز ہوگئی

ڈومیسٹک ٹیموں کی کپتانی شان، بابراعظم کو نہ دینا قیاس آرائیوں کی بڑی وجہ ہے، رپورٹس

ڈومیسٹک ٹیموں کی کپتانی شان، بابراعظم کو نہ دینا قیاس آرائیوں کی بڑی وجہ ہے، رپورٹس (فوٹو: ایکسپریس ویب)

قومی ٹیم کے وائٹ اور ریڈ بال فارمیٹ کیلئے کپتانوں کی تبدیلی کی باز گشت تیز ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اعلیٰ حکام بشمول وائٹ بال کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن، ریڈ بال کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی، ہائی پرفارمنس سینٹرز کے سربراہان، سینئر کرکٹرز، بورڈ آفیشلز اور بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ڈائریکٹرز اہم میٹنگ کا حصہ ہوگے جس کی قیادت چیئرمین محسن نقوی کریں گے۔

یہ میٹنگ حالیہ کوچنگ اور قیادت کے جائزوں کے تناظر میں ہوئی ہے۔ گیری کرسٹن جولائی میں پی سی بی کو تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کے بعد اپنے وطن واپس چلے گئے تھے جبکہ جیسن گلیسپی بنگلادیش کیخلاف تاریخی ٹیسٹ سیریز میں ہار کے بعد آسٹریلیا روانہ ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: شان، بابراعظم کو ڈومیسٹک میں کپتانی کیوں نہیں دی گئی؟


ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈ بال اور وائٹ بال کے کوچز کی الگ الگ میٹنگیں ہوں گی تاکہ ان کے متعلقہ فارمیٹس پر غور کیا جاسکے، ایجنڈے کے اہم موضوعات میں کھیل کے چھوٹے اور طویل فارمیٹس کے لیے کپتانوں کی ممکنہ تبدیلی بھی شامل ہے۔

وائٹ بال کی کپتانی میں تبدیلی کے حوالے سے کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان مضبوط دعویدار کے طور پر ابھر رہے ہیں، اس کے علاوہ ٹیسٹ کپتان شان مسعود کی کپتانی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔


مزید پڑھیں: چیمپئنز ون ڈے کپ؛ اسکواڈز اور کپتانوں کا اعلان ہوگیا

چیمپیئنز ون ڈے کپ کے لیے بابر اعظم کو نظر انداز کرنے کے پی سی بی کے حالیہ فیصلے نے ان قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے کہ بطور کپتان ان کے دور کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا شاہین کا بابراعظم کے بعد شان مسعود سے بھی جھگڑا ہوگیا؟

ون ڈے انٹرنیشنل اور ٹی20 فارمیٹس کیلئے نئے کپتان کی تقرری کا امکان زیادہ ہے کیونکہ نومبر میں پاکستان کو آسٹریلیا کا دورہ کرنا ہے جبکہ اس سے قبل اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔

دوسری جانب ذرئع کا کہنا ہے کہ رضوان کو اگر آسٹرہلیا کیخلاف وائٹ بال فارمیٹ کی کپتانی سونپی گئی تو انہیں مستقبل میں تینوں فارمیٹس کا کپتان بنایا جا سکتا ہے۔
Load Next Story