انگلش فاسٹ بولر سری لنکا کیخلاف اوول ٹیسٹ میں اسپن بالر بن گئے

امپائرز نے فاسٹ بولر کو اسپنر بننے پر مجبور کیا، اہم انکشاف


ویب ڈیسک September 08, 2024
امپائرز نے فاسٹ بولر کو اسپنر بننے پر مجبور کیا، اہم انکشاف (فوٹو: ایکسپریس ویب)

سری لنکا کیخلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوران انگلش فاسٹ بولر کرس ووکس اسپن بالر بن گئے۔

اوول کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں سری لنکا اور انگلینڈ کی ٹیمیں سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں، جہاں دوسرے روز کے کھیل میں انگش فاسٹ بولر کرس ووکس کو اچانک اپنے اوور میں اسپن بولنگ کرانا پڑ گئی۔

انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں ہوم گراؤنڈ پر 325 رنز بناکر آل آؤٹ ہوئے جبکہ سری لنکا کی اننگز کے دوران اسوقت دلچسپ واقعہ رونما ہوا جب امپائرز نے انگلینڈ کے فاسٹ بولر کرس ووکس کو اچانک اوور کے درمیان اسپن بولنگ کرنے کا کہہ دیا۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ کا دورہ پاکستان؛ ٹیسٹ میچز کی سیریز کہاں ہوگی؟ وینیوز سامنے آگئے

سری لنکا کی اننگز کے ساتویں اوور میں کرس ووکس بولنگ کروانے آئے، انہوں نے اپنے اوور کی 2 گیندیں روایتی انداز میں بھاگ کر ہی کروائیں لیکن پھر اچانک آن فیلڈ امپائرز جوئل ولسن اور کرس گیفانی نے ووکس کو روکا اور انہیں اسپن بولنگ کرنے کا کہا۔

جس کے بعد کرس ووکس نے اپنے اوور کی باقی 4 گیندیں اسپن کروائیں، انگلش فاسٹ بولر کو اسپن کرواتا دیکھ کر ساتھی کرکٹر ہنستے دکھائی دیے۔

ووکس کو امپائرز نے اچانک اسپن بولنگ کرنے کو کیوں کہا؟

لنکن اننگز کے دوران آسمان پر اچانک کالے بادل چھاگئے اور میدان میں اندھیرا ہونے لگا، روشنی اتنی کم ہوگئی تھی کہ فاسٹ بولنگ کروانا کھیل کیلئے بہتر نہیں تھا،اس لیے امپائرز نے اوور کے درمیان ووکس کو روکا اور باقی گیندیں اسپن کروانے کا کہا۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ کیخلاف سیریز سے قبل کھلاڑیوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتنے کا فیصلہ

جیسے ہی کرس ووکس کا اوور ختم ہوا، آسمان سے کالے بادل بھی چھٹ گئے جس کے بعد اگلا اوور فاسٹ بولر اٹکنسن نے ہی کروایا۔

واضح رہے کہ سری لنکا نے انگلینڈ کے 325 رنز کے جواب میں دوسرے دن کاکھیل ختم ہونے تک 5 وکٹوں پر 211 رنز بنالیے ہیں۔

دوسری جانب انگلینڈ کو تین میچز کی سیریز میں 0-2 کی ناقابلِ شکست برتری حاصل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |