اسلام آ باد میں پی ٹی آئی کا جلسہ پولیس اور کارکنوں میں تصادم متعدد اہلکار زخمی

جلسے کے شرکا نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس کے باعث ایس ایس پی سیف سٹی اور متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے


ویب ڈیسک September 08, 2024
پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا—فوٹو: اسکرین گریب

ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے جلسے کے لیے جاری کیے گئے این او سی کی خلاف ورزی پر کارروائی کا حکم دے دیا جبکہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم اور پتھراؤ سے ایس ایس پی سیف سٹی سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

ڈی سی اسلام آباد نے این او سی کی خلاف ورزی کرنے پر جاری نوٹیفکیشن میں این او سی کی خلاف ورزی پر انتظامیہ اور پولیس افسران کو کارروائی کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس نے جلسے کے شرکاء کو وارننگ دیدی

دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ روٹ کی خلاف ورزی کرکے آنے والے شرکا نے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا، جس سے ایس ایس پی سیف سٹی اور متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں جبکہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر شدید پتھراؤ کا سلسلہ جاری ہے۔

اس سے قبل ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ جلسے میں شرکت کیلئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے روٹ متعین کردیے گئے ہیں، متعین روٹس کے علاوہ پیدل، موٹر سائیکلوں یا گاڑی پر جلسہ گاہ کی طرف سفر منع ہے اور اس کی قانوناً اجازت نہیں ہوگی اورمتعین کردہ راستوں کی خلاف ورزی پر سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں : جابر حکمران کے خلاف آواز اٹھانا جہاد ہے، ہم یہ جہاد کریں گے، علی امین گنڈاپور

پولیس کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پرامن اجتماع کا قانون بن چکا ہے جو کہ نافذالعمل بھی ہے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

وفاقی وزیرداخلہ کا نوٹس


جلسے کے شرکا کا اسلام آباد پولیس پر بلا اشتعال پتھراؤ کا وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے فوری نوٹس لیا اور آئی جی اسلام آباد پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔


وزیرداخلہ محسن نقوی نے زخمی ایس ایس پی شعیب خان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔