بھارت لکھنو میں تین منزلہ کمرشل عمارت منہدم 8 افراد ہلاک
عمارت متعدد چھوٹی کمپنیوں کے زیراستعمال تھی اور اسٹرکچر خطرناک صورت اختیار کرگیا تھا، رپورٹ
بھارت کے شہر لکھنو میں تین منزلہ کمرشل عمارت منہدم ہوگئی جس کے ملبے سے 8 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور مزید 28 افراد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے بتایا کہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیاناتھ نے عمارت کے انہدام کے باعث ہلاکتوں کو دلخراش واقعہ قرار دیا، میڈیا میں نشر ہونے والی ویڈیوز میں تباہ شدہ عمارت اور امدادی کارکنوں کو کام کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تباہ ہونے والی کمرشل عمارت متعدد چھوٹی کمپنیوں کے زیراستعمال تھی، جہاں ویئرہاؤس اور گاڑیوں کے ورک شاپ بنائے گئے تھے۔
حکام نے بتایا کہ عمارت کے ملبے سے 8 لاشیں نکال لی گئی ہیں اور 28 افراد زخمی ہوگئے ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ملبے میں مزید افراد دبے ہوئے ہیں یا نہیں۔
لکھنو میں کمرشل عمارت کے انہدام کی وجوہات سامنے نہیں آئیں تاہم بھارت میں جون سے ستمبر کے دوران مون سون کے سیزن میں عمارتوں اور تعمیراتی شعبےمیں حادثات عام ہیں اور پرانی عمارتیں بارشوں کے دوران خطرات سے خالی نہیں ہوتیں۔
مذکورہ عمارت میں کام کرنے والے آکاش سنگھ نے بتایا کہ تین منزلہ عمارت کے ایک ستون پر کمزور ہوگیا تھا اور وہ مون سون بارشوں کے دوران کسی بھی حادثے کے خوف سے نچلی منزل میں آگئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچانک پوری عمارت ہمارے اوپر گر گئی۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیاناتھ نے بیان میں ہلاکتوں کو دلخراش قرار دیا اور ہلاک افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔
غیرملکی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے بتایا کہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیاناتھ نے عمارت کے انہدام کے باعث ہلاکتوں کو دلخراش واقعہ قرار دیا، میڈیا میں نشر ہونے والی ویڈیوز میں تباہ شدہ عمارت اور امدادی کارکنوں کو کام کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تباہ ہونے والی کمرشل عمارت متعدد چھوٹی کمپنیوں کے زیراستعمال تھی، جہاں ویئرہاؤس اور گاڑیوں کے ورک شاپ بنائے گئے تھے۔
حکام نے بتایا کہ عمارت کے ملبے سے 8 لاشیں نکال لی گئی ہیں اور 28 افراد زخمی ہوگئے ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ملبے میں مزید افراد دبے ہوئے ہیں یا نہیں۔
لکھنو میں کمرشل عمارت کے انہدام کی وجوہات سامنے نہیں آئیں تاہم بھارت میں جون سے ستمبر کے دوران مون سون کے سیزن میں عمارتوں اور تعمیراتی شعبےمیں حادثات عام ہیں اور پرانی عمارتیں بارشوں کے دوران خطرات سے خالی نہیں ہوتیں۔
مذکورہ عمارت میں کام کرنے والے آکاش سنگھ نے بتایا کہ تین منزلہ عمارت کے ایک ستون پر کمزور ہوگیا تھا اور وہ مون سون بارشوں کے دوران کسی بھی حادثے کے خوف سے نچلی منزل میں آگئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچانک پوری عمارت ہمارے اوپر گر گئی۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیاناتھ نے بیان میں ہلاکتوں کو دلخراش قرار دیا اور ہلاک افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔