امل سے شادی جارج کلونی کی ساس کا مذہبی اعتراض شائع کرنے پر اخبار کی معافی

منگیترامل کی والدہ سے متعلق مذہبی اعتراض کی خبردرست نہیں،میل آن لائن نے’’غیرذمے دارانہ‘‘ رپورٹنگ کی، اداکارجارج کلونی


Net News July 10, 2014
کلونی کا موقف درست، مواد ویب سائٹ سے ہٹا دیا، برطانوی اخبار، لبنان کی ہیومن رائٹ اٹارنی امل کی والدہ کا تعلق دروز فرقے سے بتایا جاتا ہے۔ فوٹو : فائل

برطانوی اخبار میل آن لائن نے ہالی ووڈ اداکار جارج کلونی سے اپنی اس کہانی پر معافی مانگی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اداکار کی ہونے والی ساس نے مذہبی بنیاد پر اس شادی پر اعتراض کیا ہے۔

میل آن لائن نے 53 سالہ جارج کلونی کی لبنان کی خوبرو ہیومن رائٹس اٹارنی جنرل امل علم الدین سے جلد ہی شادی کے حوالے سے خبر شائع کی تھی کہ کلونی کی ہونے والی ساس نے جارج کلونی کے مذہب کے حوالے سے اعتراض کیا ہے۔

اس خبر کے شائع ہونے کے بعد کلونی نے میل اخبار پر ''غیر ذمے دارانہ'' رپورٹنگ کا الزام لگایا تھا۔ میل آن لائن کی جانب سے شائع ہونے والے معافی نامے میں کہا گیا ہے ''ہم جارج کلونی کے اس موقف کو تسلیم کرتے ہیں کہ یہ خبر درست نہیں ہے' ہم نے اس خبر کو اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا ہے اور ہم کلونی کے نمائندے سے بات چیت کریں گے اور کلونی کو اپنا موقف بیان کرنے کا موقع دیں گے''۔

حال ہی میں میل آن لائن نے ایک خبر شائع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ علم الدین کی والدہ کی خواہش ہے کہ وہ دروز فرقے ہی میں شادی کریں۔ واضح رہے کہ دروز فرقہ سات لاکھ افراد پر مشتمل ہے اور ان میں سے زیادہ تر لبنان، شام، اسرائیل اور اردن میں ہیں۔

آن لائن رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ''علم الدین کے قریبی اقارب نے بتایا ہے کہ علم الدین کی والدہ بیروت میں ہر دوسرے شخص سے یہ کہہ رہی ہیں کہ ان کی بیٹی کو زیادہ اچھا لڑکا مل سکتا ہے''۔ امریکی اخبار یو ایس اے ٹو ڈے میں جارج کلونی نے اس بات کی تردید کی ہے کہ امل علم الدین کی والدہ دروز فرقے سے تعلق رکھتی ہیں اور نہ ہی وہ اس شادی کے خلاف ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں