ایم کیوایم کا وزیراعظم کی جانب سے کراچی کیلئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے اعلان کا خیر مقدم

ترقیاتی منصوبے کے نہ ہونے کے باعث پورے ملک کو کماکر دینے والا کراچی خود ترقی وخوشحالی کے میدان میں محرومی میں مبتلا ہے


ویب ڈیسک July 11, 2014
امید ہے کہ وزیر اعظم مختلف منصوبوں کے اعلان کو صرف اعلان کی حد تک محدود نہیں رکھیں گے بلکہ اس کو عملی شکل بھی دیں گے، رابطہ کمیٹی فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے کراچی اورحیدرآباد کے لئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔


رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ یہی رہا ہے کہ ہر دور حکومت میں شہر کو نظر انداز کیا گیا، کراچی قومی خزانے میں 70 فیصد ریونیو دیتا ہے لیکن ترقیاتی منصوبوں کے معاملے میں اس کو ہمیشہ محروم رکھا گیا، گزشتہ دہائیوں میں کراچی کی آبادی کئی سوگنا بڑھ چکی ہے لیکن آبادی کے تناسب سے اس کے لئے فنڈز مختص نہیں کئے جاتے جس کا نتیجہ یہ ہے پورے ملک کو کما کر دینے والا کراچی خود ترقی وخوشحالی کے میدان میں محرومی میں مبتلا ہے۔


ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم کی شہری حکومت کے دور میں کراچی کے لئے بہترین گرین بسوں کو متعارف کرایا گیا لیکن شہری حکومت کے ختم ہوتے ہی ایک سازش کے تحت ان گرین بسوں کو ڈپو میں ڈال کر تباہی کی تصویر بنادیا گیا، ایم کیوایم نے سابقہ دور حکومت میں سرکلر ریلوے کو دوبارہ شروع کرایا تھا لیکن اسے بھی جان بوجھ کر بند کردیا گیا۔ کراچی کی طرح حیدرآباد، میرپور خاص، سکھر اور سندھ کے دیگر شہری علاقے بھی بہتر سفری سہولتوں، اعلیٰ تعلیمی اداروں اور دیگر ترقیاتی منصوبوں سے محروم ہیں۔


رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ یہ امرخوش آئند ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے آج ایم کیوایم کے رہنماؤں کی جانب سے ان مسائل کو اجاگر کرنے اور زور دینے پر کراچی کے لئے ٹرانسپورٹ، سرکلر ریلوے کی بحالی، پانی کی فراہمی کے منصوبے اور حیدر آباد میں یونیورسٹی کے قیام کا جو اعلان کیا ہے وہ خوش آئند ہے، امید ہے کہ وزیر اعظم اس کو صرف اعلان کی حد تک محدود نہیں رکھیں گے بلکہ اس کو عملی شکل بھی دیں گے۔ رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کو تباہی سے بچایا جائے اور اس کی ترقی کے لئے پیکج کا اعلان کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔