آسٹریلیا میں کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر قانون سازی کا فیصلہ
14 اور 15 سال کے بچوں کو بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے کیلیے والدین کی رضامندی لینا ہوگی
آسٹریلیا کی ایک ریاست میں 13 سال تک کے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے لیے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کی ریاست جنوبی آسٹریلیا میں نئے قانون کے تحت سوشل میڈیا کمپنیاں اپنے پلیٹ فارمز 14 سال سے کم عمر بچوں کو استعمال نا کرنے دینے کی پابند ہوں گی۔
قانون کے تحت 14 اور 15 سال کے بچوں کو بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے کے لیے والدین کی رضامندی درکار ہوگی۔
ان قوانین کی خلاف ورزی پر والدین اور سوشل میڈیا سائٹ دونوں پر جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
بل کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے جسے جلد ہی منظور کروا کر قانون کی شکل دی جائے گی اور یہ قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوجائے گا۔
یہ قانون سازی ہائیکورٹ کے ایک سابق جج کی تیار کردہ 276 صفحوں پر مشتمل رپورٹ کے تناظر میں کی گئی ہے جس میں بچوں کے فیس بک، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس کے استعمال کے منفی اثرات کو اجاگر کیا گیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کی ریاست جنوبی آسٹریلیا میں نئے قانون کے تحت سوشل میڈیا کمپنیاں اپنے پلیٹ فارمز 14 سال سے کم عمر بچوں کو استعمال نا کرنے دینے کی پابند ہوں گی۔
قانون کے تحت 14 اور 15 سال کے بچوں کو بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے کے لیے والدین کی رضامندی درکار ہوگی۔
ان قوانین کی خلاف ورزی پر والدین اور سوشل میڈیا سائٹ دونوں پر جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
بل کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے جسے جلد ہی منظور کروا کر قانون کی شکل دی جائے گی اور یہ قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوجائے گا۔
یہ قانون سازی ہائیکورٹ کے ایک سابق جج کی تیار کردہ 276 صفحوں پر مشتمل رپورٹ کے تناظر میں کی گئی ہے جس میں بچوں کے فیس بک، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس کے استعمال کے منفی اثرات کو اجاگر کیا گیا تھا۔