اب ایک نہیں کئی ہڑتالیں ہوسکتی ہیں لانگ مارچ کا آپشن بھی موجود ہے حافظ نعیم الرحمٰن

حکومت کے ساتھ معاہدے کو ایک ماہ ہوچکا، ہمیں اعلانات نہیں عملی اقدامات چاہئیں، امیر جماعت اسلامی

فوٹو: جماعت اسلامی سوشل میڈیا

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اب ایک نہیں بلکہ کئی ہڑتالیں ہوسکتی ہیں اور لانگ مارچ و پہیہ جام ہڑتال کے آپشنز بھی موجود ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی آمد کے موقع پر پیر کو ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ معاہدے کو ایک ماہ ہوچکا ہے، وزیر داخلہ نے منصورہ آکر پیش رفت سے آگاہ کرنے کا اعلان کیا ہے، ہمیں اعلانات نہیں عملی اقدامات اورعوامی مسائل کا حل چاہئے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم مشاورت کررہے ہیں پہلے ہم نے ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑ تال کی تھی، اب ہڑتال ایک نہیں بلکہ کئی ہڑتالیں ہوسکتی ہیں اورلانگ مارچ وپہیہ جام ہڑتال کے آپشنز بھی موجود ہیں، آئی پی پیز سے ہونے والے مذاکرات اور عوام دشمن و ظالمانہ معاہدوں کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں۔


حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ شہر کراچی کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، پیپلز پارٹی اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں، تمام اداروں پر قبضہ کیا ہوا ہے، اگر بلدیاتی اداروں کو نام نہاد کچھ چیزیں منتقل کی بھی ہیں تو اپنا قبضہ سسٹم ٹاؤنز اور بلدیاتی حکومت کے اوپر مسلط کیا ہوا ہے، یوسیز اور ٹاؤنز کے پاس کچھ اختیارات نہیں، پیپلز پارٹی اپنی کراچی دشمن پالیسی جاری رکھے ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 66 ارب روپے سے کلک کے نام سے پروجیکٹ چل رہے ہیں جن میں کھلی کرپشن ہورہی ہے اور ساٹھ سے 70 فیصد رقم کرپشن کی نظر ہوجاتی ہے، تین چار ارب روپے سے جو استر کاری کا کام ہوا تھا وہ بارش کے ساتھ ہی بہہ گیا، گرومندر سے مزار قائد جانے والی سڑک کانام "ایک دن کی سڑک" رکھا جارہا ہے کیونکہ وہ ایک دن میں بہہ گئی، کوئی بھی کراچی کو اون کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، مسترد شدہ پارٹیوں کو کراچی پر مسلط کردیا گیا۔

 
Load Next Story