موسمیاتی پیش گوئیوں کیلیے محکمہ موسمیات کا جدید آلات خریدنے کا فیصلہ
منصوبے کے تحت 300 آٹومیٹک ویدراسٹیشنز ملک کے مختلف شہروں میں نصب کیے جائیں گے، ڈی جی میٹ صاحبزاد خان
موسمیاتی تغیر اور غیرمتوقع صورتحال کی قبل از وقت پیش گوئی کے لیے محکمہ موسمیات نے جدید آلات خریدنے کا فیصلہ کرلیا۔
محکمہ موسمیات نے جدید سرویلنس ریڈارسمیت عصرحاضر کے جدید آلات خریدنےکا فیصلہ کرلیا، منصوبے کے تحت 300 آٹومیٹک ویدراسٹیشنزکی تنصیب ملک کے مختلف شہروں میں کی جائے گی جبکہ5فکسڈ سرویلنس ریڈارملک کے مختلف شہروں تنصیب کے علاوہ 3پورٹیبل سرویلنس ریڈار(تیز ترین کمپیوٹر نیٹ ورک کے حامل)بھی خریدے جائیں گے۔
ڈی جی محکمہ موسمیات صاحبزاد خان نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت میں بتایا کہ 2 ریڈارخیبرپختونخوا کے شہروں چراٹ، ڈیرہ اسماعیل خان میں 2 بلوچستان کے شہروں کوئٹہ،گوادر جبکہ ایک ریڈار پنجاب کے شہر لاہورمیں نصب کیا جائےگا، کراچی میں پہلے ہی جدید ٹیکنالوجی کا حامل ریڈاراسٹیشن موجود ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 300 آٹومیٹک ویدر اسٹیشن میں سے سب سے زیادہ 105 بلوچستان میں لگائے جائیں گے، دیہی سندھ/ بشمول کراچی میں 85، خیبرپختونخوا میں 75 جبکہ پنجاب میں 35 آٹومیٹک ویدر اسٹشن نصب ہوں گے۔
جدید موسمیاتی آلات ورلڈ بینک کے تعاون سے نصب کیے جائیں گے، پاکستانی انجینئرز کےعلاوہ غیرملکی ماہرین منصوبےکی تکمیل میں معاونت کریں گے، جدید آلات سے مزید موسمیاتی نظام کا منصوبہ 3سال میں مکمل ہوگا جس پر14ارب روپے پاکستانی (50 ملین ڈالرز)کی لاگت آئی گی۔
ڈی جی میٹ صاحبزاد خان کا مزید کہنا ہے کہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچنے اور جدید آلات کےفعال ہونے کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے جس کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں بشمول بارش، ہواؤں،طوفانوں اورسمندر میں متفرق سرگرمیوں کے علاوہ ہوابازی کی صنعت سے متعلق بھی استفادہ کیا جائےگا۔
ڈی جی میٹ کا کہنا تھا کہ غیرمعمولی موسمی صورتحال کی بروقت آگاہی، درست تجزیے کےلیےمذکورہ آلات انتہائی معاون ثابت ہوں گے، جس کا نیٹ ورک ملک کے تمام شہروں کا احاطہ کرے گا اس کے نتیجے میں کسی بھی نظام کی مانیٹرنگ مذید بہتراندازمیں ہوسکے گی۔
محکمہ موسمیات نے جدید سرویلنس ریڈارسمیت عصرحاضر کے جدید آلات خریدنےکا فیصلہ کرلیا، منصوبے کے تحت 300 آٹومیٹک ویدراسٹیشنزکی تنصیب ملک کے مختلف شہروں میں کی جائے گی جبکہ5فکسڈ سرویلنس ریڈارملک کے مختلف شہروں تنصیب کے علاوہ 3پورٹیبل سرویلنس ریڈار(تیز ترین کمپیوٹر نیٹ ورک کے حامل)بھی خریدے جائیں گے۔
ڈی جی محکمہ موسمیات صاحبزاد خان نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت میں بتایا کہ 2 ریڈارخیبرپختونخوا کے شہروں چراٹ، ڈیرہ اسماعیل خان میں 2 بلوچستان کے شہروں کوئٹہ،گوادر جبکہ ایک ریڈار پنجاب کے شہر لاہورمیں نصب کیا جائےگا، کراچی میں پہلے ہی جدید ٹیکنالوجی کا حامل ریڈاراسٹیشن موجود ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 300 آٹومیٹک ویدر اسٹیشن میں سے سب سے زیادہ 105 بلوچستان میں لگائے جائیں گے، دیہی سندھ/ بشمول کراچی میں 85، خیبرپختونخوا میں 75 جبکہ پنجاب میں 35 آٹومیٹک ویدر اسٹشن نصب ہوں گے۔
جدید موسمیاتی آلات ورلڈ بینک کے تعاون سے نصب کیے جائیں گے، پاکستانی انجینئرز کےعلاوہ غیرملکی ماہرین منصوبےکی تکمیل میں معاونت کریں گے، جدید آلات سے مزید موسمیاتی نظام کا منصوبہ 3سال میں مکمل ہوگا جس پر14ارب روپے پاکستانی (50 ملین ڈالرز)کی لاگت آئی گی۔
ڈی جی میٹ صاحبزاد خان کا مزید کہنا ہے کہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچنے اور جدید آلات کےفعال ہونے کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے جس کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں بشمول بارش، ہواؤں،طوفانوں اورسمندر میں متفرق سرگرمیوں کے علاوہ ہوابازی کی صنعت سے متعلق بھی استفادہ کیا جائےگا۔
ڈی جی میٹ کا کہنا تھا کہ غیرمعمولی موسمی صورتحال کی بروقت آگاہی، درست تجزیے کےلیےمذکورہ آلات انتہائی معاون ثابت ہوں گے، جس کا نیٹ ورک ملک کے تمام شہروں کا احاطہ کرے گا اس کے نتیجے میں کسی بھی نظام کی مانیٹرنگ مذید بہتراندازمیں ہوسکے گی۔