کمپنی کے دباؤ پر 104 دن تک مسلسل نوکری پر جانیوالا ملازم ہلاک
جان سے ہاتھ دھونے والا ملازم کمپنی کے ساتھ گزشتہ برس فروری سے بطور پینٹر کام کر رہا تھا
چین میں کمپنی کے دباؤ پر مسلسل 104 روز تک نوکری پر جانے والا ملازم تنفس کا نظام ناکارہ ہوجانے کی وجہ سے ہلاک ہوگیا۔
چین کے ژیجیانگ صوبے میں پیش آنے والے اس واقعے نے ملازمین کو نوکری میں درپیش سخت صورتحال اور اس سے جڑے خطرناک نقصانات کے متعلق بحث دوبارہ شروع کر دی ہے۔
جان سے ہاتھ دھونے والا ملازم (جس کی پہنچان آباؤ کے نام سے ہوئی) کمپنی کے ساتھ گزشتہ برس فروری سے بطور پینٹر کام کر رہا تھا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق رواں برس ان کو ژوشان شہر میں ایک پروجیکٹ دیا گیا جہاں انہوں نے انتھک محنت کی۔ 25 مئی کو جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو انہوں نے ایک دن کی چھٹی لی لیکن تین دن بعد وہ بالکل بستر سے لگ گئے۔
ان کے ساتھی ان کو اسپتال لے کر گئے جہاں ان میں شدید پھیپھڑوں کے انفیکشن اور نظامِ تنفس کے ناکارہ ہونے کا انکشاف ہوا۔ علاج کے باوجود آباؤ کی یکم جون کو موت واقع ہوگئی۔
ژیجیانگ صوبے کی ایک عدالت میں یہ بات سامنے آئی کہ آباؤ کی موت کا براہ راست سخت شیڈول تھا۔ عدالت نے موت کا 20 صد ذمہ دار آباؤ کے مالک کو قرار دیا۔
عدالت نے واضح کیا کہ آباؤ کا 104 دن لگاتار کام کرنا اور صرف ایک دن چھٹی آرام کرنا چینی لیبر قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی، جس کے مطابق ملازم روزانہ زیادہ سے زیادہ 8 گھنٹے اور ہر ہفتے اوسطاً 44 گھنٹے کام کرسکتا ہے۔
عدالت نے آباؤ کے خاندان کو چار لاکھ یوان بشمول 10 ہزار یوان بطور اموشنل ڈسٹریس ادا کرنے کا حکم دیا۔
تاہم، کمپنی نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ آباؤ کا ورک لوڈ معقول تھا اور کسی بھی قسم کا اوورٹائم اپنی مرضی پر منحصر تھا۔
کمپنی نے یہ بھی بتایا کہ آباؤ کی موت پہلے سے ناساز طبیعت اور علاج میں تاخیر کی وجہ سے ہوئی۔
عدالت کی جانب سے کمپنی کے تمام دلائل کو مسترد کر دیا گیا۔