خان یونس میں اسرائیلی طیاروں کا حملہ 40 فلسطینی شہید درجنوں زخمی
رضاکار خالد محمود نے کہا کہ وہ اور دیگر رضاکار مدد کے لیے پہنچے لیکن وہ تباہی کی شدت کو دیکھ کر دنگ رہ گئے
جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں پناہ گزینوں کے کیمپوں پر اسرائیلی طیاروں کے حملے سے 40 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ خان یونس شہر کے مغرب میں واقع المواسی کے انسانی حقوق کے علاقے میں بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں بڑے بڑے گڑھے بن گئے۔
حماس کی سول ڈیفنس اتھارٹی کے آپریشنز ڈائریکٹر نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حملے میں 40 فلسطینی شہید اور 60 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ متعدد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین نے بی بی سی کو بتایا کہ آدھی رات کے فورا بعد المواسی کے علاقے میں بڑے دھماکے ہوئے اور آسمان پر شعلوں کے شعلے اٹھتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
حملے کے مقام کے قریب رہنے والے ایک خیراتی ادارے کے رضاکار خالد محمود نے کہا کہ وہ اور دیگر رضاکار مدد کے لیے پہنچے لیکن وہ تباہی کی شدت کو دیکھ کر دنگ رہ گئے۔
محمود نے کہا کہ حملوں سے سات میٹر گہرے تین گڑھے بن گئے جن کے نیچے 20 سے زیادہ خیمے دب گئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے طیاروں نے خان یونس میں حماس کے جنگجوؤں کے ایک آپریشن سینٹر پر حملہ کیا ہے۔
جبکہ حماس نے اسرائیلی فوج کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ علاقے میں حماس کے جنگجو موجود ہیں۔