سینکڑوں نوری سال دور بےترتیب مدار والا سیارہ دریافت
یہ سیارہ رواں سال ہی ناسا کے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے دریافت کیا گیا
سیارے سے متعلق ایک دلچسپ دریافت نے ماہرین فلکیات کو سیاروں کی نئی تعریف وضع کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
سویڈن کی لنڈ یونیورسٹی کے ماہرین فلکیات نے ایک پراسرار سیارے کی نشاندہی کی ہے جس عمومی سیاروں سے ہٹ کر ایک بے ترتیب مدار ہے۔
اس سیارے کا دمار روایتی فلکیاتی طبیعیات کے اصولوں کو چیلنج کرتا ہے۔ TOI-1408c نامی یہ سیارہ زمین سے تقریباً 455 نوری سال دور ایک دوسرے شمسی نظام میں واقع ہے اور اس کی غیر متوقع حرکات کی وجہ سے محققین حیران ہیں۔
TOI-1408c نامی یہ سیارہ رواں سال ہی ناسا کے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے دریافت کیا گیا جس کا حجم زمین سے دوگنا اور کمیت آٹھ گنا ہے۔
زیادہ تر سیاروں کے برعکس بیضوی مداروں کی پیروی کرتے ہیں، TOI-1408c کا مدار بے ترتیبی میں بدلتا ہے جو ماہرین فلکیات کو سیاروں کی حرکیات کے موجودہ نظریات پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کرتا ہے۔
ماہرین کا مفروضہ ہے کہ TOI-1408c کی غیر متوقع حرکت کسی نادیدہ آسمانی مادے کے ٹکرانے سے متاثر ہو سکتی ہے جیسے کہ کوئی دوسرا سیارہ یا نیوٹران ستارہ جو کسی دوسرے سیارے کے مدار کو غیر مستحکم کرتی ہیں۔