کے الیکٹرک بجلی چوری کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن کے لیے پرعزم

پنجاب کالونی میں ایک ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران کے الیکٹرک کے عملے پر مسلح افراد نے حملہ کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا


Staff Reporter September 10, 2024
فوٹو- فائل

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو بجلی چوری کے خلاف کارروائیوں کے دوران کنڈا مافیا کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جو احتجاج کے نام پر سڑکیں بند کر کے شہر کا نظام درہم برہم کررہے ہیں تاکہ غیرقانونی کنکشنز کو برقرار رکھا جاسکے اور بقایا جات کی ادائیگی سے بچا جاسکے لیکن کے الیکٹرک غیر قانونی کنکشنز کو ہٹانے کے لیے پرعزم ہے۔

حالیہ واقعات میں گزری، پنجاب کالونی اور ملحقہ علاقوں میں بجلی چوروں کے منظم گروپوں نے کے الیکٹرک کے عملے کی جانب سے لوڈشیڈنگ فری فیڈرز سے غیرقانونی کنڈے ہٹانے کے دوران مزاحمت کی۔

پنجاب کالونی میں ایسے ہی ایک ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران کے الیکٹرک کے عملے پر مسلح افراد نے حملہ کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا اور کنڈا ہٹانے کی کارروائی کو روکتے ہوئے پاور یوٹیلیٹی کے عملے کو اسلحے سے ہراساں کیا۔

اسی طرح نادہندگان کی جانب سے جبری طور پر بجلی کی فراہمی بحال رکھنے کے لیے گزری اور پنجاب کالونی میں احتجاج کیا گیا جو کےالیکٹرک کی مساوی بجلی کی فراہمی کی کوششوں میں رکاوٹ کا باعث ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریلوے کالونی سے ملحقہ علاقوں میں بھی اسی طرح کے مظاہرے ہوئے جہاں واجبات 15 کروڑ روپے سے تجاوز کرگئے ہیں بلدیہ میں نادہندگان جن پر 18 کروڑ 50 لاکھ روپے کے واجبات ہیں، نے ماڑی پور روڈ کو بلاک کردیا جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

ایسے جرائم پیشہ عناصر کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کے الیکٹرک نے مقامی تھانے میں باضابطہ شکایت درج کرا دی ہے اور ان افراد کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو کے الیکٹرک کے عملے کو دھمکاتے ہیں اور بجلی چوری کی روک میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔

کمپنی بجلی چوروں کا مقابلہ کرنے کے لیے پُرعزم ہے جس سے نہ صرف بجلی کی فراہمی متاثر ہوتی ہے بلکہ کے الیکٹرک کے انفرا اسٹرکچر کی حفاظت اور سالمیت پر سمجھوتہ کیا جاتا ہے جس سے ان علاقوں کے رہائشیوں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔

کے الیکٹرک قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ان غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے اور صارفین کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔