بچوں میں قبل از وقت سانس کی بیماری کا پتہ لگالنے والا اے آئی ماڈل تیار
اس مخصوص بیماری کو برونکوپلمونری ڈیسپلاسیا کہا جاتا ہے
محققین نے حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ آرٹیفیشل نیورو نیٹورکس سسٹم کو تربیت دینے سے بچوں میں محض سانس کے ذریعے پھیپڑوں کی بیماری کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔
آسٹریا کے شہر ویانا میں یورپین ریسپریٹری سوسائٹی (ای آر ایس) کی جانب سے پیش کی گئی تحقیق کے مطابق مصنوعی اعصابی نیٹ ورکس (اے این اینس) کو برونکوپلمونری ڈیسپلاسیا (قبل از وقت بچوں میں پھیپھڑوں کی بیماری) کا پتہ لگانے کے لیے تربیت دی جا سکتی ہے بالخصوص اس وقت جب بچے سوتے وقت سانس لے رہے ہوتے ہیں۔
یہ مطالعہ یونیورسٹی آف باسل کے شعبہ بائیومیڈیکل انجینئرنگ کے پروفیسر اور یونیورسٹی چلڈرن ہسپتال، سوئٹزرلینڈ کے ریسرچ گروپ لیڈر نے پیش کیا ہے۔
برونکوپلمونری ڈیسپلاسیا (بی پی ڈی) سانس لینے کا ایک مسئلہ ہے جو قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب ایک نوزائیدہ کے پھیپھڑے پیدائش کے وقت غیر ترقی یافتہ ہوتے ہیں۔
ایسے بچوں کو اکثر وینٹی لیٹر یا آکسیجن تھراپی سے مدد کی ضرورت ہوتی ہے - ایسا علاج جو ان کے پھیپھڑوں کو پھیلا اور سکیڑ سکتا ہے۔